امریکی صدر کی تنقید کے بعد عالمی ادارہ صحت کے سربراہ بھی میدان میں آ گئے، کیا کہا؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا ہے کہ امریکا اور چین ملکر کروناوائرس کے خلاف ، جی20 اور پوری دنیا کو اس جنگ میں ساتھ دینا ہوگا۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کو سیاسی طور پر استعمال نہ کیا جائے، وائرس کو سیاست زدہ کرنے کے بجائے کورنٹائن کریں۔ عالمی سطح پر یکجتی کا مظاہرہ کرکے کرونا کو شکست دی جاسکتی ہے۔ کروناوائرس خطرناک ہے، سب کو یکجہتی کامظاہرہ کرنا ہوگا، مجھے سیاہ فام ہونے پر فخرہے، ذاتی تنقید سے فرق نہیں پڑتا، جب ایک طبقے اور افریقہ کو نشانہ بنایا گیا تو یہ ناقابل برداشت تھا،کورونا وائرس جاندار نہیں ہے اس لیے اسے ختم کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈریں اثنا ٹیڈروس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تنقید کے بعد ڈبلیوایچ او کو کرونا وبا سے نمٹنے میں امریکی امداد پر شکریہ بھی ادا کیا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ڈبلیو ایچ او نے کرونا پر بہت دیر سے ایکشن لیا۔ عالمی ادارہ صحت کو امریکا سے بہت زیادہ فنڈز ملتے تھے اس کے باوجود ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے امریکا کی جانب سے سفری پابندی کی مخالفت کی تھی جبکہ چین اور یورپ پر سفری پابندی کا فیصلہ درست وقت پر کیا گیا تھا۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے مہلک ترین کرونا وائرس کو 11 مارچ کو عالمی وبا قرار دیا گیا تھا جبکہ اس سے قبل وائرس نے چین سے نکل کر 13 گنا تیزی سے ساری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینا شروع کردیا تھا، کرونا وائرس سے امریکہ اسوقت سب سے زیادہ متاثر ہے، امریکہ مریضوں کے حساب سے پہلے نمبر پر جا چکا ہے جبکہ امریکا میں ہلاکتوں میں بھی روزانہ بڑی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے.