امریکی یہودیوں کی اکثریت نے کملا ہیرس کو ووٹ دیا، اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ
واشنگٹن: اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی انتخابات میں اکثریت امریکی یہودی ووٹرز نے ڈیموکریٹ امیدوار اور نائب صدر کملا ہیرس کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، 79 فیصد امریکی یہودی ووٹرز نے کملا ہیرس کو ووٹ دیا، جبکہ صرف 21 فیصد یہودی ووٹرز نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کی۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ماضی میں ڈونلڈ ٹرمپ کو یہودی ووٹرز کی طرف سے کچھ حد تک حمایت ملی تھی۔ 2020 کے انتخابات میں ٹرمپ نے 30 فیصد یہودی ووٹ حاصل کیے، جبکہ 2016 کے انتخابات میں یہ تعداد 24 فیصد تھی۔ یہ واضح کمی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ یہودی ووٹرز کے رجحانات میں تبدیلی آئی ہے اور وہ ڈیموکریٹس کی طرف زیادہ مائل ہوئے ہیں۔
یہودی تاریخ کا ڈیٹا جمع کرنے والی یہودی ورچوئل لائبریری نے بھی حالیہ اعداد و شمار جاری کیے ہیں، جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی یہودیوں کی اکثریت نے ڈیموکریٹس کے امیدوار کی حمایت کی۔ یہودی ورچوئل لائبریری کے اعداد و شمار کے مطابق، موجودہ انتخابات میں ڈیموکریٹس کو یہودی ووٹرز کی ایک بڑی تعداد کی حمایت حاصل ہوئی ہے، جو ان کے سابقہ حمایتی رجحانات کو نمایاں طور پر تبدیل کرتی ہے۔انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے متعدد مرتبہ یہودی ووٹرز کے ڈیموکریٹس کی طرف جھکاؤ پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا تھا۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا کہ ڈیموکریٹک پارٹی یہودیوں کے مفادات کا دفاع نہیں کر رہی، اس کے باوجود یہودی ووٹرز نے ڈیموکریٹس کو ہی ترجیح دی۔یہودی ووٹرز کے رجحانات میں اس تبدیلی کے پس منظر میں کئی عوامل کارفرما ہوسکتے ہیں، جن میں داخلی اور بین الاقوامی پالیسیز اور ڈیموکریٹس کے نظریات شامل ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہودی کمیونٹی کا ڈیموکریٹس کی طرف یہ رجحان امریکا کے آئندہ انتخابات میں بھی نمایاں اثر ڈال سکتا ہے۔