حوثیوں کے بڑھتے ہوئے حملے، امریکا نے چین سے مدد مانگ لی ہے
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نےگزشتہ تین ماہ کے دوران چین کے اعلیٰ حکام کے ساتھ متعدد بار بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملوں کا معاملہ ا ٹھایا ہے،اب امریکا نے چین سے یمنی حوثیوں کو کنٹرول کرنے میں مدد کرنے کی اپیل کی ہے،امریکہ نے چین کو متعدد بار کہا کہ وہ ایران کو قائل کرے کہ وہ یمن میں حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوںپر حملےنہ کریں تاہم بیجنگ کی طرف سے مدد کےکوئی آثار نظر نہیں آرہے،وائٹ ہاؤس کے حکام نے رواں ماہ واشنگٹن ڈی سی میں چین کی کمیونسٹ پارٹی کے بین الاقوامی رابطہ کے شعبے کے سربراہ لیو جیان چاو کے ساتھ ملاقاتوں میں اس مسئلے پر تبادلہ خیال کیا تھا
چین نے گزشتہ ہفتے ایک بیان میں متعلقہ فریقین پر زور دیا تھا کہ وہ بحیرہ احمر کے راستے سے محفوظ گزرنے کو یقینی بنائیں
حوثی باغیوں نے اسرائیل آنے اور جانیوالے جہازوں پر مسلسل حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، حوثیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حملےکے بعد اسرائیل سے منسلک جہازوں پر حملے انسانی اور اخلاقی فریضہ ہے، ان حملوںکو تب تک جاری رکھیں گے جب تک اسرائیل غزہ کے خلاف کاروائی نہیں روکتا
دوسری جانب امریکی سینٹرل کمانڈ کا کہنا ہے کہ حوثیوں کے 2 اینٹی شپ میزائل تباہ کر دیے ہیں جو بحیرہ احمر میں حملےکے لیے تیار تھے۔ سینٹ کام کا کہنا ہے کہ حوثیوں کے اینٹی شپ میزائل بحیرہ احمر میں حملے کے لیے تیار تھے، بتایا جا رہا ہے کہ حوثیوں کے میزائل تجارتی جہازوں اور خطے میں امریکی بحریہ کےجہازوں کے لیے خطرہ ہیں اور امریکا کے لیے خطرہ پیدا کرنے والے جہازوں کو تباہ کر دیا جائے گا،