اسامہ ستی قتل کیس ،افتخار احمد اور محمد مصطفی کو سزائے موت سنا دی گئی

سیشن کورٹ اسلام آباد نے کیس کا فیصلہ یکم فروری کو محفوظ کیا تھا جو آج سنا دیا گیا ہے، عدالت نے دو ملزمان کو سزائے موت، تین ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی ہے، عدالت نے افتخار اور مصطفیٰ کو سزائے موت، سعید احمد ، شکیل احمداور مدثر مختار کو عمر قید کی سزا سنائی ہے،عدالت نے افتخار احمد اور محمد مصطفی کو ایک ایک لاکھ روپے جرمانہ کی بھی سزا سنائی ہے جج زیباچودھری نے اسامہ ستی قتل کیس کا محفوظ شدہ فیصلہ سنا دیا

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد،اسامہ ستی قتل کیس میں عدالت نے پانچوں مجرمان کے وارنٹ جاری کردیے ،عدالت نے مجرمان محمد مصطفیٰ اور افتخار احمد کے سزائے موت کے وارنٹ جاری کردیے ،عدالتی فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ محمد مصطفیٰ اور افتخار احمد ایک ایک لاکھ روپے مدعی کو بطور کمپینسیشن ادا کریں،مجرمان مصطفیٰ اور افتخار کی جانب سے مدعی کو کمپینسیشن رقم ادا نہ کرنے پر مزید ایک ایک سال قید کی سزا ہوگی،دیگر دفعات کےتحت مجرمان مصطفیٰ اور افتخار کو تین تین سال قید اور بیس بیس ہزار روپے جرمانے کی سزا دی گئی، عدالت نے مجرمان شکیل احمد، سعید احمد اور مدثر مختار کے عمر قید کے وارنٹ سپریڈنٹ اڈیالہ جیل کو جاری کردیے ،عدالتی فیصلہ میں کہا گیا کہ مجرمان شکیل، سعید اور مدثر ایک ایک لاکھ روپے بطور کمپینسیشن مدعی کو ادا کریں، دیگر دفعات کے تحت مجرمان شکیل، سعید اور مدثر کو تین تین سال قید اور بیس بیس ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا،ایڈیشنل سیشن جج زیباچوہدری نے سپریڈنٹ اڈیالہ جیل کو تمام مجرمان کے وارنٹ جاری کردیے

اسامہ ستی قتل کیس، عدالتی فیصلے پر اسلام آباد پولیس کا ردعمل بھی آیا، ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس اور پراسیکیوشن نے مل کر کیس کی تمام کارروائی مکمل کی۔پولیس خود احتسابی کے عمل میں ہرگز نرمی نہیں کرے گی۔ طاقت کے استعمال کے حوالے سے ناکوں پرموجود تمام جوانوں کی تربیت کی جائے گی۔ تاکہ دوبارہ ایسے واقعات پیش نہ آئیں۔ عدالتوں کے مشکور ہیں جنہوں نے شواہد اور واقعات کی روشنی میں قانون کے مطابق کارروائی کی۔

واضح رہے 2 جنوری کو اسلام آباد جی ٹین میں اے ٹی ایس اہل کاروں کی فائرنگ سے کار سوار نوجوان 21 سالہ اسامہ ستی جاں بحق ہوگیا تھا۔ والد اسامہ ستی نے کہا کہ میرے بیٹے کو جان بوجھ کر گولیاں ماری گئیں، وفاقی پولیس نے قتل میں ملوث 5 اہل کاروں سب انسپکٹر افتخار، کانسٹیبل مصطفیٰ، شکیل، مدثر اور سعید کو قصور وار ثابت ہونے پر پولیس سروس سے برطرف کر دیا تھا،

پولیس فائرنگ سے جاں بحق اسامہ سٹی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آ گئی،کتنی گولیاں لگیں؟

اسامہ ستی قتل کیس، وفاقی کابینہ کا اہم فیصلہ، وزیراعظم کا دبنگ اعلان

اسامہ ستی قتل کیس ، پولیس افسران ملزمان کو بچانے کے لیے سرگرم

جس طرح تحقیقات کروانا چاہیں حکومت تیار ہے، شیخ رشید کا اسامہ ستی کے والد کو فون

پولیس اہلکاروں کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے،مقتول اسامہ ستی کے والد کی درخواست

اسامہ ستی کے والد ندیم ستی نے چیف جسٹس اور وزیر اعظم سے انصاف کی اپیل کی تھی ،ندیم ستی کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے اسامہ ستی کو 2 جنوری 2021 کو نا حق قتل کیا گیا، رات 2 بجے بیٹے کو پولیس اہلکاروں نے شہید کیا جس سے شہر میں خوف وہراس پھیلا ،واقعے کے بعد اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان نے مجھے ملاقات کے لیے بلایا عمران خان سے ملاقات کے بعد واقعے کی جوڈیشل انکوائری، اور جے آئی ٹی بنائی گئی،جوڈیشل انکوائری اور جے آئی ٹی کی رپورٹس عدالت میں پیش ہوئیں انسداد دہشت گردی عدالت میں ملزمان پر فرد جرم عائد ہو چکی ،کئی گواہوں کے بیانات بھی قلمبند ہو چکے لیکن کیس سست روی کا شکار رہا، ، اسامہ ستی کیس کے بعد نور مقدم، عثمان مرزا اور سری لنکن شہری کے کیس سامنے آئے، تینوں کیسوں کے فیصلے آ چکے لیکن اسامہ ستی کیس کا فیصلہ آج سنایا گیا، عدالت نے ملزمان کو سزا سنا دی ہے

Shares: