امریکی الیکشن کو شفاف قرار دینے پر ٹرمپ نے ڈائریکٹر سائبر سکیورٹی کے خلاف بڑا قدم اٹھا لیا

امریکی الیکشن کو شفاف قرار دینے پر ٹرمپ نے ڈائریکٹر سائبر سکیورٹی کے خلاف بڑا قدم اٹھا لیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے ڈائریکٹر سائبر سکیورٹی کو عہدے سے ہٹا دیا ہے، وہ الیکشن سے متعلق افواہیں دور کرنے سے متعلق شعبے کے بھی انچارج تھے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ الیکشن کی شفافیت سے متعلق کرسٹو کریبز کا بیان انتہائی غلط ہے جس پر انہیں ہٹایا گیا ہے۔ ڈائریکٹر سائبر سکیورٹی نے الیکشن کو تاریخ کے شفاف ترین انتخابات قرار دیا تھا۔

کرسٹوفر کریبز نے کہا ہے کہ انہوں نے صحیح کام کیا اور انہیں اپنی خدمات کی انجام دہی پر فخر ہے۔

ٹرمپ نے ٹویٹر پر اعلان کیا کہ وہ سائبرسیکیوریٹی اور انفراسٹرکچر سکیورٹی ایجنسی کے ڈائریکٹرکرسٹوفر کریبز کو برطرف کررہے ہیں اور اسے براہ راست کرسٹوفر کریبز کے بیان سے جوڑتے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ "اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ کسی بھی ووٹنگ کے نظام نے ووٹ کو حذف یا گم کردیا ، ووٹ بدلا ، یا کسی بھی طرح سے سمجھوتہ کیا گیا ہے۔ ”

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ "2020 کے انتخابات کی سیکیورٹی کے بارے میں کرسٹوفر کریبز کا حالیہ بیان انتہائی غلط تھا ، جس میں بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی ہوئی تھی ،” "لہذا ، فوری طور پر کرسٹوفر کریبز کو سائبر سکیوریٹی اینڈ انفراسٹرکچر سکیورٹی ایجنسی کے ڈائریکٹر کے عہدے سے ہٹایا جاتا ہے

خبر رساں ادارے سی این این کے مطابق کرسٹوفر کریبز کے قریبی ذرائع نے سی این این کو بتایا کہ وہ جانتے ہیں کہ شاید وہ سچ کہنے کی وجہ سے پریشانی میں پڑسکتے ہیں ، لیکن انہیں احساس ہوا کہ ان کی برخاستگی جلد ہی اس وقت آسکتی ہے جب میڈیا کے ساتھ صدر کی دوستی رکھنے والی تنظیموں نے اس پر حملہ کرنا شروع کردیا تھا

سی آئی ایس اے کے چیف آف اسٹاف ایملی ارلی نے عملے کو آگاہ کیا کہ منگل کرسٹوفر کریبز کا ایجنسی کے ساتھ آخری دن تھا ، اور کہا کہ صدر نے ایگزیکٹو ڈائریکٹر برینڈن ویلز کو قائم مقام ڈائریکٹر نامزد کیا ہے۔

کرسٹوفر کریبز کی برخاستگی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ ٹرمپ ان لوگوں کو سزا دینے کے لئے تیار ہیں جو انتخاب کے بارے میں ان کے سازشی نظریہ کو نہیں اپناتے ۔

Comments are closed.