امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے دوران ایرانی رہنماؤں اور اعلیٰ عہدیداران کو نشانہ بنانے کے لیے ان کے باڈی گارڈز کے موبائل فونز کی نگرانی کی۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے ایک بڑی سیکیورٹی خامی کا فائدہ اٹھایا جس کے ذریعے ایرانی شخصیات کی نقل و حرکت کا پتا لگایا گیا۔ اس معلومات کی بنیاد پر جون میں ایران پر کیے گئے حملوں میں اسرائیل نے ایران کے جوہری سائنسدانوں سمیت کئی اعلیٰ فوجی کمانڈروں کو ٹارگٹ کیا۔نیو یارک ٹائمز کے مطابق اسرائیلی انٹیلی جنس نے باڈی گارڈز کے موبائل فونز کو ہیک اور مانیٹر کر کے یہ معلومات حاصل کیں، جس کے بعد فضائی کارروائیوں میں نشانے درست کیے گئے۔ اس حکمتِ عملی نے ایران کی اعلیٰ قیادت کی سیکیورٹی پر کئی سوالات اٹھا دیے ہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ انکشاف نہ صرف ایران کی سیکیورٹی کے لیے بڑا دھچکہ ہے بلکہ اس سے خطے میں جاری خفیہ جنگ کے نئے پہلو بھی سامنے آئے ہیں، کیونکہ اسرائیل نے پہلی بار براہِ راست ایرانی جوہری سائنسدانوں اور فوجی قیادت کو اس طریقے سے ہدف بنایا ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ان حملوں کے بعد ایران میں اندرونی طور پر سیکیورٹی پروٹوکول پر نظرثانی کی جارہی ہے تاکہ مستقبل میں اس نوعیت کی خامیوں کو دور کیا جا سکے۔

سیلاب متاثرین کی ریسکیو کارروائی، تھرمل ڈرون کا استعمال

شہباز شریف اور نریندر مودی جنگ کے بعد پہلی بار ایک ہی فورم پر

بجاش نیازی حماد اظہر کے خلاف میدان میں آگئے

اسرائیلی فضائی حملے میں حوثی وزیراعظم شہید، تصدیق ہو گئی

Shares: