لاہور: احتساب عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو کرپشن اور آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔
باغی ٹی وی: لاہور کی احتساب عدالت میں عثمان بزدارکے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں سابق وزیراعلیٰ عدالت میں پیش ہوئے۔دورانِ سماعت عدالت نے کہا کہ ملزم کو علم ہونا چاہےکہ الزام کیا ہے، اس دوران نیب نے عدالت کو بتایا کہ عثمان بزدار شامل تفتیش نہیں ہوئے۔عدالت نے عثمان بزدار سے استفسار کیا کہ آپ شامل تفتیش کیوں نہیں ہورہے، اس پر سابق وزیراعلیٰ نےکہا کہ میں جلد شامل تفتیش ہو جاؤں گا، ایک شادی کی تقریب ہے، 10 دن کی مہلت دے دیں-
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ بہانے نہ بنائیں شادی کوئی بہانہ نہیں ہے، بزدار صاحب شادی میں کیا کرنا ہے، 10 دن کی تاریخ مانگ رہے ہیں، خدا کا خوف کریں،اگرآپ شامل تفتیش نہیں ہوتےتو آپ کومجھ سےریلیف نہیں ملےگانیب سے بھی پوچھیں آپ نے کن شواہد کی بنیاد پر انکوائری شروع کی۔عثمان بزدار نے کہا کہ نیب والےکہتے ہیں میرے 10 ارب کے اثاثے ہیں، میرے پورے قبیلےکے 10 ارب کے اثاثے نہیں۔
بعد ازاں عدالت نے عثمان بزدار کو 3 مارچ کو نیب آفس میں پیش ہونے کا حکم دیا اور انہیں انکوائری کی کاپی فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی عدالت نے کیس میں عثمان بزادر کی ضمانت میں7 مارچ تک توسیع کردی اور انہیں شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا۔
پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں عثمان بزدار نے کہا کہ نیب والے آج کل مجھ پر، فیملی، بھائیوں اور دوستوں پر کیسز بنارہے ہیں اور نوٹسز دے رہے ہیں، ہم کیس کریں گے اور مجھے امید ہے کہ عدالتوں سے ہمیں ریلیف ملےگا نیب والے 10ارب کی بات کررہے ہیں یہ عجیب سی بات ہے، میرے تو پورے خاندان کے اثاثے بھی 10 ارب نہیں۔پرویز الٰہی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ یہاں سیاسی باتیں نہیں کرنی چاہئیں، کورٹ کی باتیں کریں۔
واضح رہےکہ نیب نے سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے خلاف کرپشن اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کے الزام کے تحت انکوائری شروع کررکھی ہے۔