امریکا کا ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملوں کی حمایت سے انکار

امریکا لبنان میں شہریوں یا انفرااسٹرکچر پر حملے نہیں دیکھنا چاہتا
america

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل پر ایرانی میزائل حملوں کے جواب میں ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملوں کی حمایت سے انکار کردیا۔

باغی ٹی وی : امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر واضح کردیا ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملوں کی حمایت نہیں کرتے،اسرائیلی فوجی تنصیبات پر ایرانی میزائل حملوں کے بعد جو بائیڈن نے زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکا اسرائیل کی مکمل حمایت جاری رکھے گا، میزائل حملوں کے جواب میں ایران پر مزید اقتصادی پابندیاں لگائی جائیں گی۔

اسرائیل پر ایرانی میزائل حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر اتحادی ممالک کے سربراہان سے تبادلہ خیال کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان اور برطانیہ سمیت جی سیون ممالک نے اتفاق کیا ہے کہ ایران کے جوہری تنصیبات پر حملوں کی حمایت نہیں کی جائے گی تاہم اسرائیل کی جوابی کارروائی متناسب ہونی چاہیے پورا مشرق وسطیٰ کا خطہ اس وقت خطرے میں ہیں، جی سیون ممالک نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کرنے پر بھی اتفاق کر لیا ہے۔

دوسری جانب امریکا نے اسرائیل پر واضح کردیا ہے کہ لبنان میں شہریوں کو نشانہ نہ بنایا جائے،امریکہ محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل سے کہاہے کہ لبنان میں شہریوں پر حملے بند کیے جائیں-

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکا لبنان میں شہریوں یا انفرااسٹرکچر پر حملے نہیں دیکھنا چاہتا، مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے مکمل طور پر آگاہ ہیں، مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے کوششیں کررہے ہیں، حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے سے انکار کیا،جی سیون ممالک جلد ایران پر پابندیاں عائد کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں میتھو ملر نے کہا کہ کسی بھی ملک میں امریکی امداد میں بدعنوانی کو سنجیدگی سے لیتے ہیں، امریکی امداد کے استعمال کی نگرانی کا سخت نظام ہے، پاکستان سمیت کسی بھی ملک کو دی گئی امداد پر نگرانی رکھتے ہیں، امداد کے غلط استعمال پر فراہمی روک دیتے ہیں۔

واضح رہے کہ دو روز قبل حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی اسرائیلی حملوں میں شہادت کا بدلہ لینے کیلئے ایران کی جانب سے اسرائیل پر براہ راست 200 سے زائد میزائل فائر کیے گئے تھے۔

ایران کا کہنا تھا کہ ایران نے صرف اسرائیلی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، کسی بھی عوامی مرکز کو نشانہ نہیں بنایا گیا تھا، ایران نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل جوابی کارروائی کرتا ہے تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا،ایرانی حملے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کو ان حملوں کی قیمت چکانا پڑے گی۔

Comments are closed.