وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری لیڈر شپ پر کیسز تھے،وزیراعظم شہباز شریف نے جولائی 2017ء میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف ہتک عزت کا کیس دائر کیا تھا، آج اس کیس کی سماعت تھی اور میں عدالت کے روبرو پیش ہوا،

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ اس کیس کو آٹھ سال ہو چکے ہیں، بانی پی ٹی آئی کے وکلاء نے 120 مرتبہ اس کیس میں تاریخیں حاصل کیں،2017ء میں وزیراعظم شہباز شریف پر الزام عائد کیا کہ شہباز شریف نے بانی پی ٹی آئی کو 10 ارب روپے کی پیشکش کی، یہ جھوٹا بے بنیاد اور من گھڑت الزام بانی پی ٹی آئی نے عائد کیا تھا، شہباز شریف نے اسی وقت 2017ء میں ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا،شہباز شریف 1988ء سے صوبائی و قومی اسمبلیوں کے رکن منتخب ہوتے ہوئے آئے،تین مرتبہ وہ وزیراعلیٰ پنجاب رہے، دو مرتبہ وزیراعظم رہے، ہتک عزت کے دعویٰ میں خاصی پیشرفت ہوئی ہے،بانی پی ٹی آئی کے پاس اپنے دفاع میں کہنے کو کچھ نہیں ہے، ہم نے تمام ثبوت پیش کئے ہیں کہ یہ جھوٹے الزامات تھے جو شہباز شریف صاحب کی ساکھ کو خراب کرنے کے لئے عائد کئے گئے، شہباز شریف نے ہمیشہ عوامی خدمت کی،جھوٹے الزامات عائد کرنا پی ٹی آئی کا شیوہ ہے،
امید ہے کہ اس کیس میں ہمیں انصاف ملے گا،جھوٹے الزامات لگانے والا آج کرپشن کے کیس میں اڈیالہ جیل میں ہے،بانی پی ٹی آئی نے دہشت گردوں کی حمایت کی، ایسا کون ہو سکتا ہے جو ملک میں رہتے ہوئے دہشت گردوں کو سپورٹ کرے، بانی پی ٹی آئی سرٹیفائیڈ جھوٹے، ہمیشہ منافقت کی سیاست کی ہے،جھوٹ بول کر یو ٹرن لینا بانی پی ٹی آئی کی عادت ہے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کور کمانڈر ہاوس جانے کی ویڈیو خود لگائی، عدالتی نظام کو مضبوط بنانے کے لئے آئینی ترامیم زیر غور ہیں، بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ کہا کہ سیاست کو مجھ سے بہتر کوئی نہیں جانتا، بانی پی ٹی آئی نے پاکستان کے سری لنکا بننے کے دعوے کئے، ہم نے پنجاب میں مقامی حکومت میں بھی مل کر کام کیا ہے،

Shares: