عام تاثر یہ پایا جاتا ہے کہ ویپنگ، سگریٹ نوشی کے مقابلے میں نسبتاً محفوظ یا کم نقصان دہ متبادل ہے، تاہم یورپ اور امریکا کے ماہرینِ صحت نے اس خیال کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اسے نہایت خطرناک اور گمراہ کن قرار دیا ہے۔

یورپین ہارٹ جرنل میں شائع ہونے والی ایک جامع اور طویل المدتی تحقیق میں نکوٹین کی زہریلی خصوصیات اور اس کے دل، شریانوں اور مجموعی قلبی نظام پر پڑنے والے منفی اثرات کی تفصیل سے نشاندہی کی گئی ہے۔ تحقیق کے مطابق نکوٹین کا استعمال، چاہے کم مقدار میں کیا جائے یا زیادہ، ہر صورت دل کی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ماہرین نے واضح کیا کہ نکوٹین کے تمام ذرائع، جن میں روایتی سگریٹ، ویپنگ ڈیوائسز، نکوٹین پاؤچز، ہیٹڈ ٹوبیکو مصنوعات اور شیشہ شامل ہیں، دل کی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ نکوٹین بلڈ پریشر میں اضافے کا سبب بنتی ہے، خون کی نالیوں کو نقصان پہنچاتی ہے اور دل کے امراض، ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے خطرناک مسائل کے امکانات کو نمایاں طور پر بڑھا دیتی ہے۔

کئی دہائیوں پر محیط سائنسی شواہد اور طبی مطالعات کے بعد ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ نکوٹین کسی بھی شکل میں محفوظ نہیں۔ تحقیق کے مصنفین نے خاص طور پر نوجوانوں اور کم عمر افراد میں ویپنگ، ہیٹڈ ٹوبیکو اور نکوٹین پاؤچز کے بڑھتے ہوئے استعمال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ماہرین کے مطابق نوجوان نسل میں نکوٹین کے استعمال میں اضافے کی بڑی وجوہات میں سوشل میڈیا پر جارحانہ اور دلکش مارکیٹنگ، مختلف ذائقوں (فلیورز) کی آسان دستیابی اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے ذریعے تشہیر شامل ہیں۔ یہ تمام عوامل نوجوانوں کو نکوٹین کی طرف تیزی سے راغب کر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں مستقبل میں صحت کے سنگین مسائل جنم لے سکتے ہیں۔

تحقیق میں شامل ایک ماہر کا کہنا تھا کہ “دل کے لیے محفوظ نکوٹین نام کی کوئی چیز موجود نہیں۔” ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ نکوٹین کا کوئی بھی استعمال، چاہے وہ سگریٹ نوشی کی صورت میں ہو، ویپنگ ہو یا چبانے والی مصنوعات، صحت بالخصوص دل کے لیے شدید خطرہ بن سکتا ہے۔ماہرینِ صحت نے والدین، تعلیمی اداروں اور پالیسی سازوں پر زور دیا ہے کہ وہ نوجوانوں کو نکوٹین کے خطرات سے آگاہ کریں اور اس کے استعمال کی حوصلہ شکنی کے لیے مؤثر اقدامات کریں تاکہ آنے والی نسل کو دل کے مہلک امراض سے محفوظ رکھا جا سکے۔

Shares: