ویڈیو سیکنڈل کیس کی سماعت شروع ہو گئی ہے، ایف آئی اے حکام کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر عدالت نے شدید برہم کا اظہار کیا ہے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ویڈیو سیکنڈل کیس میں ملزم میاں طارق کو عدالت میں پیش کردیا گیا، جوڈیشل مجسٹریٹ ثاقب جواد نے سماعت شروع کی لیکن ایف آئی اے حکام عدالت پیش نہ ہوئے جس پر عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور ایف آئی اے کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر آج چالان پیش نہ کیا تو ملزم جیل نہیں جائے گا
جج نے عدالتی اہلکار کو کہا کہ ایف آئی اے والوں کو بتا دیں کہ آج وہ پیش نہ ہوئے تو ملزم جیل نہیں جائے گا، جہاں مرضی رکھیں،
،عدالت نے ایف آئی اے سے مقدمے کا چالان طلب کر رکھا ہے
گزشتہ سماعت پر عدالت نے حکم دیا کہ ایف آئی اے مقدمے کا چلان پیش کرے،اگر آئندہ سماعت پر چلان پیش نہ کیا تو ایف آئی اے کو شوکاز جاری کردیں گے،جج ثاقب جواد نے استفسار کیا کہ پراسیکیوشن کی طرف سے کوئی نہیں آیا،پتہ کریں اتنے دن گزر چکے چلان کیوں نہیں پیش ہوا،
ویڈیو سیکنڈل، ناصر جنجوعہ کے خلاف شواہد نہیں ملے، ایف آئی اے،جج کا کیس سننے سے معذرت
ویڈیو سیکنڈل، ناصر جنجوعہ کے خلاف شواہد نہیں ملے، ایف آئی اے،جج
وکیل نواز اعوان نے کہا کہ پہلے ہی اتنا وقت گزر چکامزید کتنے دن ایف آئی اے کو چاہییں، دوسرے ملزمان اس کیس میں بری ہو چکے،عدالت نے کیس کی سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کر دی تھی
ویڈیو سیکنڈل میں گرفتار میاں طارق کے دفتر پر ایف آئی اے کی کاروائی
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے جج ارشد ملک کی ویڈیو جاری کی تھی جس کے بعد احتساب عدالت کے جج کی خدمات دوبارہ لاہور ہائیکورٹ کے سپرد کر دی گئیں، جج ارشد ملک نے حلف نامے میں ویڈیو کو جعلی قرار دیا اور کہا کہ مجھے دھمکیاں دی گئیں اور بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی.
میاں طاق نے جج ارشد ملک کی ویڈیو کس کو بیچی تھی؟ اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ میں بتا دیا
ایف آئی اے نے میاں طارق کو گرفتارکرلیا تھا .گرفتاری کے بعد ملزم کو انتہائی سخت سیکیورٹی میں عدالت لایا گیا،