بھارت میں ہسپتال کے وینٹی لیٹر پر موجود ایئر ہوسٹس کی عزت لوٹنے والے سفاک درندے کو گرفتار کر لیا گیا ہے

گڑگاؤں کے میڈنٹ اسپتال کی آئی سی یو میں ایک خاتون کے ساتھ زیادتی کے الزامات کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ پولیس نے چار دن کی تحقیقات کے بعد ملزم کو گرفتار کر لیا ہے، جس کے لیے 800 سی سی ٹی وی کیمروں کی اسکیننگ اور اسپتال کے عملے سے پوچھ گچھ کی گئی۔ پولیس کے مطابق، ملزم دیپک کو گڑگاؤں سے گرفتار کیا گیا، جو بیہار کے ضلع مظفرپور کے گاؤں بدھولی کا رہائشی ہے۔پولیس نے بتایا کہ اسپتال کے 800 سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کا بغور جائزہ لیا گیا، اور اسپتال کے عملے سے تحقیقات کی گئیں۔ ملزم دیپک گزشتہ پانچ ماہ سے اسپتال میں ٹیکنیشن کے طور پر کام کر رہا تھا اور اس کا پتا چلنے کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس کے مطابق، 25 سالہ ملزم فرار تھا، اور اب اسے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

اسپتال نے اپنے بیان میں کہا ہے، "ہمیں اطلاع ملی ہے کہ پولیس نے ایک مشتبہ شخص کی شناخت کی ہے اور اسے حراست میں لے لیا ہے، جو مریضہ کے ساتھ زیادتی کے الزامات کی تحقیقات میں ملوث ہے۔ پولیس کی فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر ہم نے متعلقہ ملازم کو معطل کر دیا ہے۔”

یہ واقعہ 6 اپریل کا ہے، جب ایک ایئر ہوسٹس نے الزام عائد کیا تھا کہ وہ اسپتال کے آئی سی یو میں وینٹی لیٹر پر تھی اور اسی دوران اس کے ساتھ زیادتی کی گئی۔ خاتون کا کہنا تھا کہ وہ اپنی حالت کی وجہ سے اپنے حملہ آور کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں تھی۔ اس کے مطابق، دو نرسیں وہاں موجود تھیں، لیکن انہوں نے مداخلت نہیں کی۔خاتون نے اپنے شوہر کو اسپتال سے فارغ ہونے کے بعد 13 اپریل کو اس واقعے کے بارے میں بتایا، جس کے بعد شوہر نے پولیس کو اطلاع دی۔ 14 اپریل کو خاتون کی شکایت پر سدھر پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا۔خاتون 5 اپریل کو میڈنٹ اسپتال منتقل کی گئی تھی، جہاں اسے ایمرجنسی علاج فراہم کیا گیا تھا اور وہ ایک ہفتہ تک وینٹی لیٹر پر رہی۔ الزامات کے مطابق زیادتی 6 اپریل کو اسپتال کے عملے کے ایک رکن نے کی تھی۔

Shares: