امریکا کے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کرنےپر تشویش ،کینیڈین وزیراعظم کی ملاقاتیں

0
113

امریکا کے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کرنےکےاقدام کو یو اے ای، چین، فلسطین، برازیل ، روس اور ترکیہ نے مذمت کی ہے ، چینی سفیر نے بیان میں کہا کہ ثابت ہو گیا کہ امریکا غزہ میں لڑائی جاری رکھنے کا خواہشمند ہے، اقوام متحدہ میں برازیلین سفیر نے ردعمل میں کہا کہ ویٹو سےدوریاستی حل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا ، روس نےبھی غزہ جنگ کو امریکا کی جیو پولیٹیکل گیم قرار دے دیا۔ جبکہ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے سعودی عرب، ترکیہ اور فلسطین کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کی ہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق ان ملاقاتوں میں حماس تنازع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔رپورٹس کے مطابق شرکاء نے غزہ کی سنگین انسانی صورتِ حال اور فوری جان بچانے والی انسانی امداد تک رسائی کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا۔کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے بنا کسی خوف کے امن اور سلامتی کے ساتھ رہنے کے حق کے لیے کینیڈا کی حمایت کا اعادہ کیا۔
خیال رہے کہ جمعے کے روز اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے غزہ جنگ بندی سے متعلق پیش کی گئی قرارداد کوکونسل کے مستقل رکن امریکا نے ویٹو کردیا تھا۔15 رکنی سکیورٹی کونسل میں اماراتی قرارداد پر 13 ارکان نے حمایت میں ووٹ دیا تھا جبکہ برطانیہ ووٹنگ کے عمل میں غیر حاضر رہا۔
دوسری جانب غزہ میں ہونے والے قتل عام کیخلاف لندن میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ، پورا لندن سڑکوں پر امڈ آیا اور مظاہرین کی جانب سے صیہونی حکومت اور قابض اسرائیلی افواج کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔مظاہرین نے امریکی حکومت کو صیہونی فورسز کے قتل عام میں برابر کا شریک قرار دیتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کردیا۔یاد رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بمباری سے اب تک 17 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں لاپتہ افراد کیلئے بھی یہی گمان کیا جا رہا ہے کہ وہ ملبے تلے دب کر شہید ہو چکے ہیں۔

Leave a reply