اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطینی صدر محمود عباس کو آئندہ ہفتے عالمی رہنماؤں کے سالانہ اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرنے کی اجازت دے دی، کیونکہ امریکا نے انہیں نیویارک کا ویزا دینے سے انکار کر دیا تھا۔
قطری نشریاتی ادارے کے مطابق قرارداد میں کہا گیا ہے کہ فلسطین اپنے صدر کا قبل از وقت ریکارڈ شدہ بیان جنرل اسمبلی ہال میں پیش کر سکتا ہے۔یہ قرارداد 145 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے منظور ہوئی، 5 ممالک نے مخالفت جبکہ 6 نے غیر جانبداری اختیار کی۔یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب فلسطینی اتھارٹی نے واشنگٹن سے محمود عباس کا ویزا بحال کرنے کی درخواست کی تھی تاکہ وہ ذاتی طور پر اجلاس میں شریک ہو سکیں۔
واضح رہے کہ محمود عباس ان 80 فلسطینی حکام میں شامل ہیں جن کے ویزے امریکی محکمہ خارجہ نے قومی سلامتی کے خدشات کے تحت منسوخ کیے تھے۔
حزب اللہ کی سعودی عرب سے نئے باب کے آغاز اور مذاکرات کی پیشکش
منموہن سنگھ مجھےکشمیر میں عدم تشدد تحریک کا بانی سمجھتے تھے۔ یاسین ملک
خضدار میں سینیٹر آغا شازیب درانی کی رہائش گاہ پر دستی بم حملہ، 7 محافظ زخمی
خیبر میں سی ٹی ڈی آپریشن، فائرنگ کے تبادلے میں 3 دہشت گرد ہلاک