بیجنگ اور نئی دہلی کے درمیان ایک لائیو ٹی وی پروگرام میں اُس وقت ماحول شدید کشیدہ ہوگیا جب چین کے معروف تھنک ٹینک سینٹر فار چائنا اینڈ گلوبلائزیشن کے نائب صدر اور عالمی امور کے ماہر پروفیسر وکٹر گاؤ نے بھارتی ریٹائرڈ جنرل بخشی کو تاریخی حقائق کی روشنی میں آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے خاموش کرا دیا۔
باغی ٹی وی کے مطابق پروگرام میں بحث اُس وقت شدت اختیار کر گئی جب جنرل بخشی نے حسب روایت پاکستان پر دہشت گردی کے الزامات دہرانے شروع کیے۔ وکٹر گاؤ نے نہ صرف اُن الزامات کو دوٹوک انداز میں رد کیا بلکہ جنرل بخشی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا جنرل بخشی، آپ کو تاریخ پڑھنے کی ضرورت ہے.یہ جملہ پروگرام کی فضا پل میں تبدیل کر گیا، اور دیکھتے ہی دیکھتے بھارتی جنرل دفاعی پوزیشن میں چلے گئے۔
پروفیسر گاؤ نے کہا کہ چین اور پاکستان کی دوستی وقتی مفادات پر مبنی نہیں بلکہ دہائیوں پر محیط، مضبوط اور پائیدار رشتہ ہے، جو پہاڑوں کی چٹانوں کی طرح ناقابلِ تسخیر ہے۔انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ یہ رشتہ مئی 2025 یا کسی حالیہ موقع پر نہیں بنا بلکہ تاریخ، اعتماد اور باہمی احترام پر مبنی ہے، جسے دنیا کی کوئی طاقت ختم نہیں کر سکتی۔وکٹر گاؤ نے چین-پاکستان دفاعی تعاون کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ دونوں ممالک مل کر جنگی طیارے تیار کرتے ہیں اور ان کے اسٹریٹیجک تعلقات محض مفروضوں پر نہیں بلکہ عملی اشتراک پر مبنی ہیں۔
جب جنرل بخشی نے پاکستان کو دہشت گردی کا گڑھ قرار دینے کی کوشش کی تو وکٹر گاؤ نے سخت لہجے میں کہا کہ کسی ملک پر دہشت گردی کا الزام لگا کر چڑھائی کرنا دانشمندی نہیں بلکہ یہ جارحیت اور غیرذمہ داری کی علامت ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو مکالمہ، ثبوت اور امن کی زبان میں بات کرنی چاہیے نہ کہ جنگی نعروں اور الزامات کے ذریعے۔
پروگرام کے دوران جنرل بخشی بار بار موضوع بدلنے کی کوشش کرتے رہے، لیکن وکٹر گاؤ کی مدلل گفتگو اور تاریخی حوالوں نے بحث کا رخ مکمل طور پر چین-پاکستان کی مضبوط دوستی کی طرف موڑ دیا۔اس لائیو بحث نے واضح کر دیا کہ علاقائی اتحاد اور باہمی احترام کسی بھی پراپیگنڈے کے سامنے ڈٹ کر کھڑا ہو سکتا ہے، جب اس کی بنیاد حقائق پر ہو۔
اوکاڑہ: پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے زیر اہتمام یومِ تکبیر پر عظیم الشان جلسہ و ریلی
ننکانہ صاحب: یومِ تکبیر پر ضلعی انتظامیہ کی شاندار تقریب،اقلیتوں کی بھی شرکت
ایران میں اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے والے شخص کو سزائے موت