وادی تیراہ میں خوارج سے مقامی لوگوں پر مشتمل خیبر گرینڈ جرگہ کے مذاکرات کا دوسرا دور مکمل ہوگیا۔ مذاکرات میں خوارج کے دو گروپوں سے مقامی عمائدین کی بات چیت ہوئی جس میں علاقہ خالی کرنے پر غور اور مذاکراتی عمل جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

مذاکرات کا انعقاد وادی تیراہ باغ میں ہوا۔ جرگہ میں تحصیل لنڈی کوتل سے ملک تاج الدین، مفتی محمد اعجاز، ملک رزاق ذخہ خیل، ملک طاہر خان، ملک زیر احمد شاہ، ملک خالد خان اور ملک پرویز، تحصیل جمرود سے ملک صلاح الدین، چیئرمین عبدالمنان مدوخیل، ملک سید غا جان کے علاوہ باڑہ سیاسی اتحاد کے قائدین نے شرکت کی۔جرگہ ذرائع کے مطابق ارکان نے خوارج کے دو مختلف گروپوں سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ پہلا گروپ حافظ گل بہادر، لشکرِ اسلام اور جماعت الاحرار کے نمائندوں پر مشتمل تھا، جبکہ دوسرا گروپ کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے وابستہ تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جرگہ ممبران نے دونوں گروپوں کو واضح پیغام دیا کہ اگر انہوں نے علاقہ خالی نہ کیا تو سیکیورٹی فورسز کی جانب سے آپریشن ناگزیر ہوگا، جس سے مقامی آبادی کو نقل مکانی اور جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔خوارج گروپوں نے جرگہ کو بتایا کہ وہ مقامی آبادی کو نقصان سے بچانے کے لیے علاقے سے انخلا پر غور کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں مذاکرات جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ دونوں گروپوں نے اتفاق کیا کہ وہ اپنے اعلیٰ قیادت سے مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کریں گے۔ذرائع کے مطابق جرگہ نے امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ ملاقاتوں میں فریقین کسی نتیجے پر پہنچ جائیں گے تاکہ خطے میں پائیدار امن قائم کیا جا سکے۔

Shares: