وفاقی حکومت کے رویے کی وجہ سے ہمیں ساتھ چلنے میں دشواریوں کا سامنا ہے، شازیہ مری

0
68
shazia mari

پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کی ترجمان شازیہ مری نے کہا کہ پی پی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا ہے، کل قومی بجٹ پیش ہو رہا ہے، بجٹ پر بحث کے لئے اجلاس منعقد ہوا، بلاول بھٹو کی زیر صدارت ارکان اسمبلی نے پارٹی قیادت کو تحفظات سے آگاہ کیا۔پیپلز پارٹی کی ترجمان شازیہ مری نے کہا ہے کہ ہم کابینہ کا حصہ نہیں بننے جا رہے، حکومت چاہتی ہے کہ پی پی احتجاج کرے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے پی پی سے رویے کی وجہ سے ہمیں دشواریاں سامنے آ رہی ہیں، کسان کو ریلیف نہ ملے تو ہمیں سامنا کرنا پڑتا ہے، حیرت انگیز بات ہے کہ وفاقی حکومت نے جن باتوں کا معاہدہ کیا تھا اس پر عمل نہیں کیا، بجٹ میں پی پی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔شازیہ مری نے کہا کہ کوشش کی تھی کہ اس نہج پر وقت نہ آئے، چیئرمین پیپلز پارٹی نے حکومت کے ساتھ بات کی مگر ہماری توقع کے مطابق نتائج نہیں آئے، این ای سی کا اجلاس پہلے ہونا چاہئے تھا، سندھ کے وزیراعلیٰ نے اپنا کیس این ای سی میں لڑا ہے، بلوچستان اور پنجاب کو کیا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں سولر انرجی میں کوئی چیز نظر نہیں آ رہی، کل اڑھائی بجے ایک اور اجلاس ہوگا، حکومت کو سپورٹ کیا ہے حکومت کو چاہیے کہ وہ سمجھے، پی پی کو اپنے لوگوں کو جواب دینا پڑتا ہے، پنجاب سے ارکان نے بہت تحفظات کا اظہار کیا ہے، چیئرمین اپنی جماعت کے لوگوں کو سنیں گے۔ترجمان پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم ایک سیاسی جماعت ہیں، اپنے منشور کی روشنی میں اِن پُٹ دیں گے، کیا یہ حکومت چاہتی ہے کہ پی پی احتجاج کرے، اب حکومت کو دیکھنا ہے اور ذمہ داری بھئ اسی کی ہے، ہمیں لگ رہا تھا کہ شہباز شریف کو ہمارا ادراک ہوگا۔

Leave a reply