وفاقی حکومت کے افسران کے تقرر و تبادلے: اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی نئی نوٹیفکیشن جاری

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے مختلف سرکاری افسران کے تقرر و تبادلوں کے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیے گئے ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی طرف سے جاری کردہ اس نوٹیفکیشن میں متعدد اہم تقرریاں اور تبادلوں کا ذکر کیا گیا ہے، جو حکومتی کارکردگی میں بہتری کی کوششوں کا حصہ ہیں۔نوٹیفکیشن کے مطابق، وِنگ کمانڈر نعمان ساہو کو پراجیکٹ آفیسر کے طور پر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کارپوریشن لمیٹڈ میں تعینات کیا گیا ہے۔ ان کی تقرری اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ وفاقی حکومت نے فضائی سفر اور اس سے متعلقہ امور میں بہتری کے لیے اعلیٰ سطح کے افسران کو شامل کیا ہے۔ اسی طرح، چیف فنانس افسر شہزاد اقبال کا تبادلہ وزارتِ سائنس و ٹیکنالوجی سے امورِ کشمیر کے لیے کیا گیا ہے، جس کا مقصد کشمیر کے امور میں مالی شفافیت کو بڑھانا اور ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کو یقینی بنانا ہے۔
مزید ڈپٹی سیکریٹری پاور ڈویژن اکبر اعظم کا تبادلہ کیا گیا ہے، اور ان کی خدمات فیڈرل پبلک سروس کمیشن اسلام آباد کو واپس کر دی گئی ہیں۔ یہ اقدام حکومتی مشینری کی کارکردگی کو بہتر بنانے کی ایک کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ڈپٹی ڈائریکٹر نیشنل آرکائیوز آف پاکستان سجاد حسین کا تبادلہ کرکے انہیں سیکشن افسر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن تعینات کیا گیا ہے۔ یہ تبدیلیاں اس بات کی نشانی ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے۔سیکشن افسر عماد الدین کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے شعبے میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ یہ تبادلہ عوامی ہاؤسنگ کی سکیموں کی بہتر نگرانی کے لیے کیا گیا ہے۔
او ایس ڈی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن ردا نور کو سیکشن افسر سائنس و ٹیکنالوجی ڈویژن تعینات کیا گیا ہے، جبکہ تقرری کی منتظر نایاب عمران کو سیکشن افسر تخفیفِ غربت ڈویژن میں تعینات کیا گیا ہے۔ ان تقررات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ حکومت معاشرتی بہتری کے لیے اہم شعبوں میں کارکردگی بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔یہ تقرریاں اور تبادلے اس بات کا ثبوت ہیں کہ وفاقی حکومت اہم عہدوں پر اہل اور تجربہ کار افسران کو مقرر کرکے ملکی نظام کی بہتری کے لیے کوشاں ہے۔ حکومت کی یہ اقدامات سرکاری خدمات میں شفافیت، مؤثریت، اور عوامی خدمات کی بہتری کی سمت میں ایک اہم قدم ہیں۔

Comments are closed.