اسلام آباد: وزیراعظم نے ججز کے خط کی انکوائری کیلئے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کر لیا-
باغی ٹی وی : وزیراعظم نے ججز کے الزامات کی انکوائری کیلئے کمیشن کے قیام کی منظوری سمیت دیگر معاملات کے لیے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا وفاقی کابینہ کا اجلاس 30 مارچ بروز ہفتہ دن بارہ بجے ہوگا جس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے الزامات کی انکوائری کیلئے کمیشن کے قیام کی منظوری لی جائے گی۔
قبل ازیں 6 ججز کے خط پر سپریم کورٹ کے فل کورٹ اجلاس نے اعلامیہ جاری کیا ، اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کا خط 26 مارچ کو موصول ہوا، ہائیکورٹ کے ججز کی جانب سے خط 25 مارچ کو لکھا گیا، چیف جسٹس نے معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ اور دیگر ججز کے ساتھ افطار پر ملاقات کی، ججز سے ملاقات چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی رہائش گاہ پر ہوئی-
6ججزکا خط،سپریم کورٹ کے فل کورٹ اجلاس کا اعلامیہ جاری
اعلامیے کے مطابق تمام ججز کے تحفظات کو ڈھائی گھنٹے تک ایک، ایک کر کے سنا گیا، 27مارچ کو چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل اور وزیر قانون سے ملاقات کی ، چیف جسٹس نے صدرسپریم کورٹ بار اور پاکستان بار کے سینئر ممبرز سے ملاقاتیں بھی کیں، 27مارچ کو شام 4 بجے چیف جسٹس نے فل کورٹ میٹنگ طلب کی ،چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی، قانون کی حکمرانی اور مضبوط جمہوریت کا بنیادی ستون ہے، وزیراعظم اور چیف جسٹس کی ملاقات کے دوران انکوائری کمیشن بنانے کی تجویز دی گئی، انکوائری کمیشن کسی نیک نام ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں قائم کرنے کی تجویز دی گئی، طے پایا وفاقی کابینہ کے اجلاس کے ذریعے انکوائری کمیشن کی تشکیل کی منظوری دی جائیگی-
وفاقی حکومت نے ججز کے خط پر تحقیقات کرنے کا اعلان کردیا
وزیراعظم نے وزیر قانون اور اٹارنی جنرل کے ہمراہ چیف جسٹس، سینئر جج اور رجسٹرار سے ملاقات کی ،چیف جسٹس نے کہا کہ ججز کے معاملات اور عدالتی امور میں ایگزیکٹو کی مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا، کسی بھی صورتحال میں عدلیہ کی آزادی پر سمجھوتا نہیں کیا جائے گا-