نگراں وفاقی کابینہ نے ایران کے ساتھ کشیدگی ختم کرنے اور سفارتی تعلقات کو بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا ،اجلاس کا اعلامیہ جاری

0
110

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت نگراں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں نگراں وزیرخارجہ نے کابینہ کو پاک ایران کشیدگی بارے اگاہ کیا۔نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ایران کے ساتھ تناؤ ختم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ایران سے سفارتی تعلقات بحال کرنے کی منظوری دے دی۔ نگراں وزیراعظم نے کابینہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے ، اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے، ایران برادرملک ہے جس کے ساتھ برادرانہ، احترام اور پیار کے تعلقات ہیں، پاکستان ایران کی جانب سے تمام مثبت اقدامات کا خیرمقدم کرے گا۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔اس سے قبل نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ملکی سالمیت اور خود مختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔وفاقی کابینہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہم نہیں چاہتے کہ ایران سے تعلقات خراب ہوں، ایران نے غلط اقدام کیا جس کا جواب دیا۔ذرائع کے مطابق نگراں وزیر خارجہ نے کابینہ اجلاس کو بریفنگ دی۔قومی سلامی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، سربراہ پاک فضائیہ اور نیول چیف بھی شریک ہوئے۔نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی، نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر، سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری خارجہ اور انٹیلی جنس اداروں کے اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ کوئی کشیدگی نہیں چاہتا، تاہم قومی سلامتی پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں پاکستان کے ایران میں تعینات سفیر نے بریفنگ دی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان نے ایرانی سرزمین پر کامیاب انٹیلیجینس بیسڈ آپریشن کیا، پاکستان نے ایرانی سرزمین پر موجود دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی۔
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے زیر صدارت ہونے والے قومی سلماتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، آرمی، نیوی اور ایئر چیف شریک ہوئے، اجلاس میں پاکستان کی خودمختاری کی بلا اشتعال اور غیر قانونی خلاف ورزی کے خلاف افواج پاکستان کے پیشہ ورانہ اور متناسب ردعمل کو سراہا گیا، اجلاس کے دوران شرکا کو پاکستان اور ایران کے درمیان موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔اجلاس کے شرکا کو خطے میں مجموعی سکیورٹی صورتحال پر اس کے اثرات کے حوالے سے سیاسی اور سفارتی پیشرفت سے آگاہ کیا گیا، فورم نے آپریشن مارگ بر سرمچار کا بھی جائزہ لیا، آپریشن ایران کے اندر غیر حکومتی جگہوں پر مقیم پاکستانی نژاد بلوچ دہشت گردوں کے خلاف کامیابی سے انجام دیا،اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں سرحدوں کی صورتحال کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی، اجلاس میں قومی خودمختاری کی مزید خلاف ورزی کا جامع جواب دینے کے لیے ضروری مکمل تیاریوں کے بارے میں بھی غور کیا گیا۔
پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت قطعی طور پر ناقابل تسخیر اور مقدم ہے، کسی کی طرف سے کسی بھی بہانے اسے پامال کرنے کی کوشش کا ریاست کی پوری طاقت سے جواب دیا جائے گا، پاکستانی عوام کی سلامتی اور تحفظ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اسے یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔

Leave a reply