وکیلوں پر کبھی اعتبار نہیں کرنا چاہیے،عمران خان پھٹ پڑے

imran

آج اڈیالہ جیل میں ایک صحافی نے بظاہر معصومانہ سوال پوچھ کر تحریک انصاف کی اندر اور باہر کی قیادت کے درمیان اختلافات کو دنیا کے سامنے رکھ دیا، صحافی نے سوال پوچھا کہ آپ نے وکیلوں کو چیمبروں سے اٹھایا الیکشن لڑوایا اور بڑا بڑا لیڈر بنا کر پارلیمنٹ میں بٹھا دیا۔یہ لوگ عام وکیل سے پارلیمنٹیرینز بن گئے لیکن بدلے میں ان لوگوں نے آپ کو کیا دیا؟ سپریم کورٹ بار میں ہونے والے الیکشن میں تحریک انصاف کے امیدوار کو شکست ہوئی؟ کیا آپ اس کی وجہ بتا سکتے ہیں؟

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر عمار سولنگی نے پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ”اس پر عمران خان نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے ادھر ادھر دیکھا اور نظر سلمان اکرم راجہ پر نظر جما دی۔ طنزیہ اور سوالیہ انداز کا حسین امتزاج بناتے ہوئے عمران خان نے سلمان اکرم راجہ سے آنکھوں ہی آنکھوں میں سوال پوچھا۔ سلمان اکرم راجہ نے ایک عجیب منطق دی کہ بار کی سیاست کچھ اور ہوتی ہے ان چھوٹے صحافیوں کو کیا پتہ،اس جواب پر عمران خان فورا غصے میں آ گئے اور کہا کہ اگر میں باہر ہوتا تو کبھی بھی یہ الیکشن نہ ہارتے۔ اس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ خان صاحب یہ بات غلط ہے کیونکہ تحریک انصاف کی شہرت اور پاپولیرٹی اس وقت عروج پر ہے آپ کے باہر ہونے سے اس پاپولیرٹی پر کوئی خاص فرق نہیں پڑنا تھا۔

کیا سلمان اکرم راجہ عمران خان کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ آپ کا جیل میں رہنا تحریک انصاف کے لیے فائدہ مند ہے؟خان صاحب زیر لب یہ کہتے ہوئے، کہ وکیلوں پر کبھی اعتبار نہیں کرنا چاہیے، ہال سے چلے گئے

شیر افضل مروت نے علی امین گنڈاپور کی سب”چالیں”عمران خان کو بتا دیں

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف شیر افضل مروت عمران خان کے سامنے بول پڑے

عمران خان نے کہا کہ وہ ہر گز ڈیل نہیں کرینگے،علیمہ خان

عمران خان کی رہائی تک پرامن احتجاج جاری رکھیں گے،علیمہ خان

اسرائیل نیازی گٹھ جوڑ بے نقاب،صیہونی لابی عمران کو بچانے کیلئے متحرک

عمران خان بطور وزیراعظم اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کیلئے تیار تھے،دعویٰ آ گیا

عمران خان اور پی ٹی آئی نے ملک دشمنی میں تمام حدیں پار کر دیں

امریکی ایوان نمائندگان میں قرارداد،پاکستان کے خلاف آپریشن گولڈ اسمتھ کی ایک کڑی

آپریشن گولڈ سمتھ کی کمر ٹوٹ گئی،انتشاری ٹولہ ایڑھیاں رگڑے گا

تحریک انصاف کی ملک دشمنی ایک بار پھر کھل کر سامنے آ گئی

Comments are closed.