پولیس حراست میں 24 سالہ نوجوان کی ہلاکت،والدین کو 32 سال بعد انصاف مل گیا

0
47

سندھ ہائیکورٹ میں 24 سالہ نوجوان کی ہلاکت کے کیس میں والدین کو 32 سال بعد انصاف مل گیا۔

باغی ٹی وی : پولیس حراست میں 24 سال کے نوجوان کی ہلاکت کے کیس کی سماعت سندھ ہائیکورٹ میں ہوئی درخواست میں کہا گیا تھا کہ پولیس نے 24 سال کے دکاندار کو کھوڑی گارڈن سے حراست میں لیا تھا-

جائیداد کے تنازعے پر گولیاں چل گئیں،باپ بیٹی قتل، ملزم فرار

درخواست میں کہا گیا تھا کہ نوجوان شکیل کو 24 اپریل 1990کو گرفتار کر کے سی آئی اے سینٹر لایا گیا تھا، پولیس کے بدترین تشدد سے نوجوان کی موت واقع ہو گئی تھی کیس کی جوڈیشل انکوائری میں پولیس اہلکاروں کو نوجوان کی موت کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔

عدالت نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسٹیٹ بینک کو سندھ حکومت کے اکاؤنٹ سے رقم کاٹ کر مقتول کے اہلخانہ کو 2 کروڑ 8 لاکھ سے زائد رقم دینےکا حکم دیا۔

اسٹیٹ بینک نے سندھ حکومت کے اکاؤنٹ سے رقم کاٹ کر چیک ناظر سندھ ہائیکورٹ کو جمع کرا دیا۔

راولپنڈی: دومختلف واقعات میں 3 خواتین قتل

دوسری جانب کھپرو کے قریب تین ماہ سے لاپتا شخص کی گمشدگی کا معمہ حل ہوگیا۔

پولیس کے مطابق واقعہ کھپرو کے صحرائی علاقے اچھڑو تھر میں پیش آیا، خاتون نے اپنے دوست کی مدد سے شوہر کو کلہاڑیوں کے وار سے قتل کیا اور لاش پرانے کنویں میں پھینک کر لاپتا ہونے کا ڈرامہ کیا۔

پولیس نے شک کی بنیاد پر تفتیش کی تو خاتون نے اعتراف جرم کرلیا اور خاتون اور اس کے دوست کو عدالت میں بیانات کے بعد جیل روانہ کردیا گیا ملزمہ کو ویمن جیل حیدرآباد جبکہ اسکے دوست کو ڈسٹرکٹ جیل سانگھڑ بھیجا گیا ہے۔

تہران: پولیس تشدد سےہلاک لڑکی کی ماں نے بےبسی دیکھ کرخودکشی کرلی

Leave a reply