مزید دیکھیں

مقبول

اپوزیشن صرف گالم گلوچ اور شور شرابے کے علاوہ کچھ نہیں کرتی ،بلاول

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا...

جعفرایکسپریس حملہ، محسن نقوی کا وزیر اعلیٰ بلوچستان سے رابطہ

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے جعفر ایکسپریس پر حملے...

ننکانہ صاحب: بابا گورو نانک یونیورسٹی میں عالمی پائی دن پر سیمینار

ننکانہ صاحب،باغی ٹی وی(نامہ نگار احسان اللہ ایاز) بابا...

ٹیم کے بیٹنگ کنسلٹنٹ محمد یوسف دورہ نیوزی لینڈ سے دستبردار

لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کنسلٹنٹ محمد یوسف...

وقت ہے، جمہوریت بچا لیں،تجزیہ ” شہزاد قریشی

ملک میں سیاسی جماعتیں و مذہبی جماعتیں جمہوریت، آئین، قانون کی حکمرانی، پارلیمنٹ کی بالادستی کا نعرہ بلند کرتی ہیں تاہم جمہوریت کا قتل سالوں پہلے ہوا اور اس قتل کو رات کے اندھیرے میں دفن کر دیا گیا جس کا خمیازہ ملک عوام اور خود سیاسی جماعتیں تادم تحریر بھگت رہی ہیں۔ میری مراد بھٹو کی ہے۔ پھر بھی ہماری سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے سبق حاصل نہیں کیا اور جمہوریت کے قاتلوں کے ساتھ مل کر اقتدار کے مزے لوٹتے رہے۔ آج اگر تحریک انصاف سینہ کوبی کر رہی ہے اور جمہوریت کا نعرہ بلند کر رہی ہے تو تحریک انصاف بھی نوازشریف کی حکومت کے خاتمے پر جشن اور بھنگڑے ڈال رہی تھی آج چوہدری ظہور الٰہی مرحوم کا خاندان بکھر گیا ہے تو اس خاندان نے بھی آمریت کا ساتھ دے کر نوازشریف کے ساتھ بے وفاقی کی تاریخ رقم کی تھی۔ ملکی تاریخ گواہ ہے کہ سیاسی جماعتوں اور مذہبی جماعتوں نے جمہوریت کو مستحکم کرنے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا اقتدار کی رسہ کشی میں آمریت کا ساتھ دیا۔ سیاسی جماعتیں و جماعتوں نے گرینڈ الائنس تو بنائے مگر وہ سب ذاتی مفادات اور اقتدار حاصل کرنے کے لئے بنائے گئے۔ آج ملک میں ایک طرف اگر سیاسی انتشار ہے تو دوسری طرف معاشی زوال جس کا خمیازہ ملک اور عوام دونوں بھگت رہے ہیں۔ جمہوریت کا نعرہ لگانے والی سیاسی و مذہبی جماعتوں نے پرویز مشرف کے جمہوری عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا

مسلم لیگ (ن) بھی 2002ء کے انتخابات کے نتیجے میں قائم ہونیوالی اس پارلیمنٹ کا حصہ تھی جس نے مشرف سے حلف لیا۔ آج آئین کے تقدس کا درس دینے والی سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے آئین کی پامالی پر جشن منائے ایک نہیں کئی بار آئین کی پامالی پر نہ صرف جشن منائے بلکہ آئین کی پامالی کرنیوالوں کا ساتھ بھی دیا اور قصیدے لکھنے والوں نے قصیدے لکھے۔ آج بھی وقت ہے ملک کی سیاسی و مذہبی جماعتیں جمہوریت اور پارلیمنٹ کو بچا لیں ملک میں جمہوریت کی نفی تخلیق پاکستان کی نفی ہے ایک دوسرے کے خلاف سازشیں کرنا بند کر دیں ملک میں غیر جانبدار الیکشن کے ذریعے ہی تبدیلی ہو سکتی ہے عوام کو ہی اس کا اختیار دیا جائے کہ وہ ووٹ کے ذریعے حکومتیں بنائیں۔ ملک میں جمہوریت کو مستحکم کرنے آئین اور قانون کی حکمرانی کا واحد راستہ انتخابات ہیں ۔ایک دوسرے کی حکومت کو سازش کے ذریعے گرانے سے باز رہیں عوام کی منتخب حکومتوں کو گرانا بھی آمریت کے زمرے میں ہی آتا ہے۔ اس سلسلے میں پارلیمنٹ ہائوس میں تحریک انصاف سمیت بھٹو اور نوازشریف کی منتخب حکومت گرانے میں کردار ادا کرنے والے معافی مانگیں۔