دفتری اوقات جب ملازمین زیادہ غلطیاں کرتے ہیں

خاص طور پر جمعہ کی سہ پہر یہ اثر بہت زیادہ نمایاں ہوتا ہے
Research

ماہرین کی جانب سے ایک نئی تحقیق میں دعوی کیا گیا ہے کہ سہ پہر وہ وقت ہوتا ہے جب غلطیاں کرنے کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے۔

باغی ٹی وی : ماہرین کا کہنا ہے کہ کمپیوٹر کے استعمال کے میٹرکس کے معروضی اور مقداری اقدامات کی اہمیت پر ان کے مطالعے کا زور خاص طور پر جدید کام کی جگہ کے تناظر میں قابل ذکر ہے، جہاں ٹیکنالوجی کا استعمال تیزی سے عام ہوتا جا رہا ہے۔ ان اقدامات کا استعمال کام کی کارکردگی کا زیادہ درست اندازہ فراہم کر سکتا ہے اور پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے کے مواقع کی نشاندہی کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

ماہرین کے مطابق مطالعہ کے نتائج بتاتے ہیں کہ تھکاوٹ اور تناؤ پورے ہفتے کے دوران جمع ہو سکتا ہے، جو ممکنہ طور پر پیداواری صلاحیت میں کمی کا باعث بنتا ہے، خاص طور پر جمعہ کے دن۔ تاہم، مطالعے میں وقفے اور آرام کے مواقع فراہم کرنے کے اقدامات پر عمل درآمد کرکے ان اثرات کو کم کرنے کے لیے تجاویز بھی پیش کی گئیں ہیں-

برطانوی شہزادہ ہیری سے ایک اور لقب سے محروم ہو گئے

جرنل Plos One میں شائع تحقیق میں دفاتر میں کام کرنے والے 800 افراد کا جائزہ 2 سال تک لیا گیا،اس تحقیق میں لوگوں کے فیڈ بیک کی بجائے ماہرین نے ٹائپنگ اسپیڈ، ماؤس کی حرکت اور ٹائپنگ کی غلطیوں جیسی چیزوں کو مدنظر رکھا نتائج سے معلوم ہوا کہ سہ پہر دن کا وہ وقت ہوتا ہے جب لوگوں کی جانب سے دفاتر میں سب سے زیادہ ٹائپنگ غلطیاں کی جاتی ہیں خاص طور پر جمعہ کی سہ پہر یہ اثر بہت زیادہ نمایاں ہوتا ہے، جس دوران کمپیوٹر سرگرمیاں گھٹ جاتی ہیں جبکہ ٹائپنگ کی غلطیاں بڑھ جاتی ہیں۔

امریکا کی ٹیکساس اے اینڈ ایم یونیورسٹی کی اس تحقیق میں شامل ماہرین نے بتایا کہ پیر سے بدھ تک دفتری ملازمین کی جانب سے کاموں کو مستحکم انداز سے مکمل کیا جاتا ہے مگر جمعرات اور جمعہ کو ان کی کارکردگی تنزلی کا شکار ہونے لگتی ہے تحقیق سے اس خیال کو تقویت ملتی ہے کہ دفاتر میں ملازمین کے لیے 4 ڈے ورک ویک (4 دن تک کام اور 3 دن چھٹی) کو اپنایا جانا چاہیے۔

تحقیق میں شامل 61 فیصد افراد نے کہا کہ وہ اس تبدیلی کا خیر مقدم کریں گے اور 4 روزہ کاروباری ہفتے میں کام کرنا پسند کریں گے ان میں سے 33 فیصد کا کہنا تھا کہ اگر انہیں کسی اور جگہ 4 روز کام اور 3 دن چھٹی کا موقع ملے تو وہ موجودہ ملازمت چھوڑ دیں گے۔

پاکستانی سیاست کا فیصلہ پاکستانی عوام کو اپنے آئین اور قوانین کے مطابق کرنا ہے،امریکا

محققین نے بتایا کہ لچکدار دفتری انتظامات جیسے ہائبرڈ ورک یا 4 ڈے ورک ویک سے طویل دفتری اوقات سے مرتب ہونے والے منفی اثرات کی روک تھام ہو سکے گی جبکہ ملازمین کی شخصیت اور پیداواری صلاحیتیں بہتر ہو جائیں گی جیسے کہ جمعہ کو ٹیلی کام کرنا یا کام کے ہفتے مختصر کرنا، جو ملازمین کی صحت، کام کی زندگی کے توازن اور پیداواری صلاحیت کو فروغ دے سکتے ہیں۔

محققین کے مطابق متبادل کام کے انتظامات کو اپنانے سے کاروباروں کو اہم طویل مدتی فوائد مل سکتے ہیں، بشمول ملازمین کی اطمینان میں اضافہ، غیر حاضری میں کمی، اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ۔ مزید برآں، یہ انتظامات نقل و حمل کے ایندھن کی کھپت، CO2 کے اخراج اور دیگر آلودگیوں کو کم کرکے ماحولیاتی پائیداری میں حصہ ڈال سکتے ہیں۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کر دیا

محققین نے کہا کہ مستقبل کی تحقیق ان نتائج کی بنیاد پر کام کے متبادل انتظامات کے امکانات کو مزید دریافت کر سکتی ہے اور کام کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور کام کی جگہ پر پائیداری کو فروغ دینے کے لیے حکمت عملیوں کی نشاندہی کر سکتی ہے۔ آخر میں، یہ مطالعہ کام کی کارکردگی کا اندازہ لگانے اور بہتری کے مواقع کی نشاندہی کرنے میں کمپیوٹر کے استعمال کے میٹرکس کے معروضی اور مقداری اقدامات کی اہمیت کو واضح کرتا ہے مطالعہ کے نتائج کی تصدیق اور کام کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور مختلف صنعتوں اور ملازمت کی اقسام میں پائیداری کو فروغ دینے کے لیے حکمت عملیوں کی نشاندہی کرنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

جج ہمایوں دلاور کی لندن میں کانفرنس میں شرکت، پی ٹی آئی کا یونیورسٹی کے …

Comments are closed.