سینئر وزیر سندھ شرجیل انعام میمن نےکہا ہےکہ اربوں روپے کی گندم امپورٹ کرنی پڑ رہی ہے، گندم کا ریٹ 4 ہزار 200 روپے فی من مقرر کیا جائے، شارع بھٹو دسمبر میں مکمل ہوگی، خواتین کے لیے پنک ای وی ٹیکسی بھی شروع کر رہے ہیں۔
کراچی میں بی آرٹی آپریشنل کنٹرول سینٹر کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ شہریوں کو ٹرانسپورٹ کی بہترین سہولت فراہم کی جائے، سندھ حکومت نے تعلیم حاصل کرنے والی اور نوکری پیشہ خواتین کے لیے پنک اسکوٹر کی سہولت شروع کی ہے، ٹرانسپورٹ بہتر بنانا پہلی ترجیح ہے،گرین لائن وفاق کا منصوبہ تھا، اسی سال سندھ حکومت کو ملا، اسی سال مزید ای وی بسیں روٹس پر آئیں گی، جلد ہی ڈبل ڈیکر بسیں بھی شروع کر رہے ہیں، کوشش ہےکہ ہر شہرکو کور کریں اور شہریوں کو سہولتیں دیں، سندھ کے مختلف شہروں میں پیپلز بس سروس چل رہی ہے، اس سال مزید 3، 4 اضلاع تک پیپلز بس سروس کو توسیع دیں گے، حکومت ہر مسافر پر سبسڈی دے رہی ہے ، کراچی میں بارش کے بعد کچھ سڑکیں خراب ہوئی ہیں جہاں بسوں کو مشکلات ہیں، ان روٹس کی نشاندہی کی ہے، انتظامیہ کام بھی کر رہی ہے، سڑکوں کی وجہ سے پیپلز بس سروس کے چند روٹس پر مسائل ہیں، کچھ ہماری اسکیم التوا کا شکار ہیں اس کی وجوہات بھی ہیں، ڈالر کا ریٹ بڑھنے کی وجہ سے تعمیراتی سامان کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، وقتی طور پرکراچی کے شہریوں کو مسائل ہیں ہمیں معلوم ہے، جلد ہی کراچی کے شہریوں کے ان مسائل کو حل کردیں گے، یلو لائن وقت پر ہے، ریڈ لائن پر کام کر رہے ہیں۔
شرجیل میمن کا مزید کہنا تھاکہ وفاق سےگندم کا ریٹ 4 ہزار 200 روپے فی من مقررکرنےکا مطالبہ کرتے ہوئےکہا کہ اربوں روپے کی گندم امپورٹ کرنی پڑ رہی ہے، آپ اپنے کسان کو سپورٹ نہیں کرو گے تو وہ کیوں گندم اُگائےگا؟ کسی اورکو فائدہ دینے سے بہتر ہےکہ اپنے کسان کو فائدہ دیں۔