لاہور ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ وارنٹی میں پارٹس کی تبدیلی گاڑی کی قیمت میں شامل ہوتی ہے جس پر پہلے ہی ٹیکس ادا ہو چکا ہوتا ہے۔
باغی ٹی وی: نجی خبررساں ادارے کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے نجی کار کمپنی کی درخواست پر قانونی نکتہ طے کیا نجی کمپنی کو ایڈیشنل کلکٹر نے جون2006 کو سال2004-2005 کے ٹیکس چوری کے الزام پر اظہار وجوہ کا نوٹس دیا تھا-
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ نوٹس وارنٹی میں تبدیل کیے گئے پارٹس پر سیلز ٹیکس نہ دینے پر جاری کیا گیا، نوٹس کا جواب دیا تاہم متعلقہ افسرنےسائل کو سیلز ٹیکس دینے کا ذمہ دار ٹھہرایا کلکٹر کسٹم سیلز ٹیکس نے نومبر 2007 میں اپیل بھی خارج کی تھی، ٹربیونل نے بھی فروری 2010 میں درخواست خارج کردی تھی،وارنٹی میں تبدیل کیےگئے پارٹس پر کسٹمر سے قیمت وصول نہیں کی جاتی، وارنٹی گاڑی کی قیمت میں ہی شامل ہوتی ہے۔
بھارت: پٹاخوں کی فیکٹری دھماکوں سے تباہ، 8 افراد ہلاک،متعدد زخمی
لاہورہائیکورٹ نجی کمپنی کی درخواست منظور کر لی لاہورہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ وارنٹی میں پارٹس کی تبدیلی قابل ٹیکس نہیں فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وارنٹی میں پارٹس کی تبدیلی گاڑی کی قیمت میں شامل ہوتی ہے جس پرپہلے ہی ٹیکس ادا ہوچکا ہوتا ہے۔