واشنگٹن ڈی سی میں فضائی تصادم،تباہ ہونے والےطیاروں کی تفصیلات

washington-plane-helicopter.jpg

واشنگٹن ڈی سی کے ریگن نیشنل ایئرپورٹ کے قریب بدھ کے روز ہونے والے فضائی تصادم میں تباہ طیاروں کی تفصیلات سامنے آئی ہے۔تصادم میں شامل طیارے ایک کینیڈیئر ریجنل جیٹ 700 (CRJ700) اور ایک امریکی فوج کا UH-60 بلیک ہاک ہیلی کاپٹر تھے۔

کینیڈیئر ریجنل جیٹ 700 (CRJ700): کینیڈیئر ریجنل جیٹ 700، جسے کینیڈا کی کمپنی بمبارڈئیر نے تیار کیا تھا، ایک سنگل ایزل طیارہ ہے جس میں 68 سے 78 مسافروں کی گنجائش ہو سکتی ہے۔ امریکی ایئرلائنز کی ذیلی کمپنی PSA ایئرلائنز اس طیارے کو چلانے والی کمپنی ہے۔ امریکی ایئرلائنز کی ویب سائٹ کے مطابق، ان کے CRJ700 ماڈلز میں 65 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے، جو تین مختلف کلاسوں میں تقسیم ہیں۔یہ طیارہ دو جیٹ انجنوں سے چلتا ہے جو طیارے کے پیچھے نصب ہیں۔ CRJ-700 سیریز پہلی بار 1999 میں پرواز میں آئی تھی اور 2020 میں اس طیارے کی پیداوار بند کر دی گئی۔ متاثرہ طیارہ، جس کا ٹیل نمبر N709PS ہے، 2004 میں تیار ہوا تھا، جیسا کہ FAA ریکارڈز میں درج ہے۔

UH-60 بلیک ہاک ہیلی کاپٹر: امریکی فوج کا UH-60 بلیک ہاک ہیلی کاپٹر، جو کہ سٹورکی ایئرکرافٹ کمپنی نے تیار کیا ہے اور جو لاک ہیڈ مارٹن کا حصہ ہے، دو ٹربائن انجنوں سے چلتا ہے اور یہ لڑائی کے دوران 12 فوجیوں کو لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے، جیسا کہ تیار کنندہ نے بیان کیا ہے۔لاک ہیڈ مارٹن کے مطابق، دنیا بھر میں 5,000 سے زائد بلیک ہاک ہیلی کاپٹر امریکی فوج کی مختلف شاخوں اور دیگر 35 ممالک کی فوجوں کے زیر استعمال ہیں۔

یہ حادثہ بدھ کے روز ہوا، اور اس میں شامل طیاروں کے بارے میں مزید تحقیقات جاری ہیں تاکہ اس حادثے کی وجوہات معلوم کی جا سکیں۔ دونوں طیاروں کے درمیان تصادم کی نوعیت نے ایئر اسپیس کی سیکیورٹی اور فضائی ٹریفک کے انتظام پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔اس حادثے کے بعد، فضائی تحفظ کے اداروں نے فوری طور پر تحقیقات شروع کر دی ہیں تاکہ اس نوعیت کے واقعات سے بچا جا سکے۔

واشنگٹن طیاہ حادثہ،ملبے،مسافروں کی تلاش،امدادی عملے کو مشکلات

واشنگٹن طیارہ حادثہ،لواحقین ایئر پورٹ پہنچ گئے،دل دہلا دینے والی تفصیلات

وزیراعظم شہباز شریف کا واشنگٹن ڈی سی میں فضائی حادثے پر اظہار افسوس

واشنگٹن،طیارہ حادثے سے قبل ایئر ٹریفک کنٹرولر کی گفتگو سامنے آگئی

واشنگٹن ائیرپورٹ کے قریب مسافر طیارہ اور فوجی ہیلی کاپٹر کے درمیان خوفناک تصادم

Comments are closed.