مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے نکل کر اوڑی سے ہٹیاں بالا چکوٹھی داخل ہونے والے دریائے جہلم میں اچانک شدید طغیانی کے باعث عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا جب کہ مظفرآباد انتظامیہ نے آبی ایمرجنسی نافذ کر دی۔

بھارت نے ایک بار پھر اپنی روایتی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بغیر اطلاع کے دریائے جہلم میں اچانک پانی چھوڑ دیا، جس کے نتیجے میں دریا میں طغیانی آگئی اور پانی کی سطح کافی حد تک بلند ہو گئی بھارت کی اس آبی دہشتگردی نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ نہ صرف سرحدوں پر بلکہ پانی جیسے انسانی حق پر بھی حملہ آور ہے۔

چکوٹھی کے مقام پر دریائے جہلم میں داخل ہونے والے پانی میں اچانک غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا، جس سے دریا کے کنارے بسنے والے دیہاتوں میں افراتفری مچ گئی بغیر اطلاع کے دریائے جہلم کی سطح آب بلند ہونے کی وجہ سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، دریا کے کنارے بستیوں میں مساجد میں اعلانات شروع کر دیئے گئے جب کہ مظفرآباد انتظامیہ نےآبی ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے حفاظتی اقدامات کا آغاز کردیا۔

ریاستی دہشت گردی میں اسرائیل اور بھارت پیش پیش ہیں،نعیم الرحمان

بھارت کی اس حرکت نے عالمی قوانین اور دریائی معاہدوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے۔ بغیر اطلاع پانی چھوڑ کر بھارت نے پاکستان کے شہریوں کی جان و مال کو خطرے میں ڈالا اور اپنی بدنیتی کو ایک بار پھر بےنقاب کر دیا۔ یہ اقدام نہ صرف غیر اخلاقی ہے بلکہ بین الاقوامی اصولوں کی بھی سنگین پامالی ہے۔

دوسری جانب ڈپٹی کمشنر مظفرآباد مدثر فاروق کا کہنا ہے کہ پریشانی کی کوئی بات نہیں ہےدریا جہلم میں نچلے درجے کی طغیانی ہے،جس میں سے 22 ہزار کیوسک پانی کا ریلہ گزر رہا ہے۔

پہلگام حملہ:وزیر اعلیٰ کرناٹکا نے بھارتی سکیورٹی کی ناکامی قرار دیدیا

ڈائریکٹر آپریشن اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ایس ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ پانی کے اضافی اخراج سے متعلق ہمیں کوئی اطلاع نہیں دی گئی، منگلا ڈیم تک پانی پہنچنے میں وقت لگے گا، ڈاؤن اسٹریم پر حفاظتی اقدامات اٹھا لئے گئے ہیں۔

Shares: