گوجرہ (سٹی رپورٹر/اجمل خاں) تحصیل گوجرہ کے نواحی علاقے کھیوڑہ مائینز کے کسان گزشتہ دو دہائیوں سے نہری پانی کی شدید کمی کا سامنا کر رہے ہیں۔ نہریں پختہ ہونے کے باوجود سات دن کی وارہ بندی کا نظام برقرار ہے، جس سے فصلیں تباہ اور کسان معاشی بحران کا شکار ہو رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق کھیوڑہ اور بھنگو مائینز کے درمیان برسوں پہلے نہریں کچی ہونے کی بنیاد پر پندرہ روزہ وقفے سے پانی کی تقسیم کا عارضی فیصلہ کیا گیا تھا، جو آج بھی نافذ ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ اس نظام کے باعث فصلیں مرجھا جاتی ہیں، زیر زمین پانی کڑوا اور نقصان دہ ہے، جبکہ ٹیوب ویل کا پانی کھیتوں کو برباد کر دیتا ہے۔

اہلیانِ علاقہ نے الزام لگایا کہ ان کے حصے کا پانی تحصیل گوجرہ کے بڑے زمیندار استعمال کر رہے ہیں، جس سے وہ نان و نفقہ کے لیے بھی ترس گئے ہیں۔ متعدد بار ایکسین جھنگ سمیت متعلقہ افسران کو درخواستیں دی گئیں، مگر کوئی عملی اقدام نہ ہوا۔ اب کسانوں نے چیف انجینئر انہار فیصل آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ علاقے کا دورہ کریں، بنگلہ میں کھلی کچہری لگائیں اور مسئلے کا حل نکالیں۔ بصورت دیگر کسان احتجاج پر مجبور ہوں گے۔

Shares: