سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان، شعیب شاہین، اور شیر افضل مروت کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے۔ ایسوسی ایشن نے گرفتاریوں کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ "تینوں وکلاء سپریم کورٹ کے وکیل اور سپریم کورٹ بار کے ممبران ہیں۔ ان کی گرفتاری غیر قانونی ہے اور آزادی اظہار رائے کی خلاف ورزی ہے۔سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آئینی اقدار کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسے اقدامات سے گریز کیا جائے۔ ایسوسی ایشن نے واضح کیا کہ اگر وکلاء کی فوری رہائی عمل میں نہیں آئی تو ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔
بار نے مزید کہا کہ وکلاء کی گرفتاری سیاسی انتقام کے مترادف ہے، جس کی بھرپور مذمت کی جاتی ہے۔ ان گرفتاریوں کو آزاد عدلیہ اور اظہار رائے کے حق پر حملہ قرار دیتے ہوئے، سپریم کورٹ بار نے ملک کی عدلیہ کی آزادی اور وکلاء کے حقوق کی تحفظ کی اہمیت پر زور دیا ہے۔یہ اقدام پی ٹی آئی کے لیڈران کی سیاسی سرگرمیوں کے دوران سامنے آیا ہے، جسے بار نے غیر ضروری اور بلاجواز قرار دیا۔ اس صورتحال نے ملک بھر کے وکلاء اور انسانی حقوق کے حامیوں میں تشویش پیدا کر دی ہے، جو آزادی اظہار اور قانونی حقوق کے تحفظ کی بات کر رہے ہیں۔

سپریم کورٹ بار کا پی ٹی آئی وکلاء کی گرفتاریوں کی مذمت ، فوری رہائی کا مطالبہ
Shares:







