لاہور سے شروع ہونے والے تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد کے مقام پر مبینہ حملے کی تحقیقات جاری ہیں۔ پنجاب حکومت نے جے آئی ٹی تشکیل دی تھی جے آئی ٹی کی جانب سے جائے وقوعہ کا دورہ کیا گیا ۔اب جے آئی ٹی اور پراسکیوشن ٹیم کے ارکان تبدیل کر دیئے گئے ہیں،

عمران خان حملہ کیس کی پیروی کرنے والی پراسیکیوشن ٹیم کے ارکان تبدیل کر دیئے گئے ،پراسیکیوشن ٹیم سے ڈپٹی ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر زاہد سرفراز کو نکال دیا گیا زاہد سرفراز کی جگہ ڈپٹی ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر جنرل طارق عنایت کو شامل کرلیا گیا طارق عنایت عمران خان حملہ کیس کی تحقیقات پر بننے والی جے آئی ٹی کی معاونت کریں گے ٹیم کے دیگر ممبران میں ڈپٹی پبلک پراسیکیوٹر حافظ اصغر علی اور رانا سلطان صلاح الدین شامل ہیں

دوسری جانب عمران خان پر حملے کی تحقیقات کرنیوالا تفتیشی افسر بھی تبدیل،انسپکٹر رانا امتیاز کو تبدیل کر دیا گیا گریڈ 18 کے انور شاہ سابقہ ڈائریکٹر ویجیلینس اینٹی کرپشن لاہور کے عہدے کو نیا تفتیشی آفیسر مقرر کیا گیا ہے،انور شاہ کو جے آئی ٹی کے کنوینر سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کی سفارش پر لگایا گیا

قبل ازیں نجی ٹی وی کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان پر وزیرآباد میں حملہ کیس کی تحقیقات میں دوسرے حملہ آور کی موجودگی اور فائرنگ کے شواہد نہیں ملے۔ جے آئی ٹی کے ذرائع کے مطابق تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ حملہ آور ایک ہی تھا جس کو موقع سے گرفتار کر لیا گیا۔ ملزم نوید اس وقت پولیس کی تحویل میں جسمانی ریمانڈ پر ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تحقیقات میں عمران خان کے کنٹینر پر کھڑے ایک گارڈ کی فائرنگ کے ٹھوس شواہد ملے ہیں گارڈ کی شناخت کیلئے کنٹینرپر موجود گارڈز کے اسلحہ کا فارنزک کروایا جائے گااور شناخت کے بعد گارڈ کو شامل تفتیش بھی کیا جائے گا،

واضح رہے کہ عمران خان کے لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں عمران خان زخمی ہوئے، ایک شخص کی موت ہوئی، اللہ والا چوک میں استقبالیہ کیمپ میں فائرنگ کی گئی جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور بھگدڑ مچ گئی جب کہ موقع پر موجود سکیورٹی اہلکاروں نے حملہ آور کو فوری طور پر حراست میں لے لیا، ملزم نوید نے اعتراف جرم کر لیا اور کہا تھا کہ عمران خان لوگوں کو گمراہ کر رہے تھے، اسلئے فائرنگ کی،

ویڈیو:عمران خان پر حملہ کرنیوالا ملزم گرفتار،عمران خان کیسے آئے باہر؟

 عمران خان کو پتہ تھا کہ انہیں ہٹانے کی منصوبہ بندی جاری ہے،

شوکت خانم میں عمران خان کا علاج جاری ہے،میڈیکل رپورٹس تسلی بخش قرار دے دی 

شوکت خانم کے باہر سے مشکوک شخص گرفتار

جس کو پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کہتا تھا اسے ڈاکو کی وزارت اعلیٰ کے نیچے عمران خان پر حملہ ہوا

Shares: