وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے جے یو آئی (ف) کے صوبائی صدر مولانا عبدالقیوم ہالیجوی اور سیکریٹری جنرل علامہ راشد سومرو کی قیادت میں وفد سے ملاقات میں سندھ کو درپیش اہم مسائل، پانی کی کمی اور سیکیورٹی خدشات پر تبادلہ خیال کیا۔
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ملاقات وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوئی جس کے آغاز میں دونوں رہنماؤں نے آئین میں 26ویں ترمیم کی منظوری پر ایک دوسرے کی پارٹی کی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور مبارکباد دی۔چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اور جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل رحمان کی سیاسی دانشمندی نے اسے ممکن بنایا بصورت دیگر حالات انکے برعکس تھے۔ اجلاس میں وزیر پی اینڈ ڈی ناصر شاہ اور وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار نے شرکت کی۔سندھ میں پانی کی شدید قلت کو تسلیم کرتے ہوئے دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دریائے سندھ پر کسی بھی نئے کینال کی تعمیر ممکن نہیں ہوگی۔یہ معاہدہ صوبے کے پہلے سے زیر آب وسائل کی نشاندہی کرتا ہے جس سے مزید کینالز کے منصوبوں کو غیر پائیدار بنایا جا سکتا ہے۔ ملاقات کے دوران رہنماؤں نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اور جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل رحمان کا آئین میں 26ویں ترمیم کی حالیہ منظوری میں سہولت فراہم کرنے پر ان کی سیاسی بصیرت کا شکریہ ادا کیا۔ جے یو آئی (ف) کے رہنماؤں مولانا ہالیجوی اور راشد سومرو نے وزیراعلیٰ اور پیپلز پارٹی اراکین کو پانی کی قلت پر آئندہ کثیرالجماعتی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی جس کا مقصد پانی کی دستیابی پر موجودہ خدشات کو دور کرنا اور مجوزہ کینال منصوبوں پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے دعوت قبول کرتے ہوئے مزید کینالز نکالنے کے اپنی حکومت کی سخت مخالفت کا اعادہ کیا اور یہ کہا کہ وفاقی حکومت کو پہلے ہی خطوط بھیجے جا چکے ہیں جن میں مجوزہ منصوبوں کا از سر نو جائزہ لینے کی درخواست کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم تمام متعلقہ فورمز پر اپنا مقدمہ پیش کر رہے ہیں اس امید کے ساتھ کہ وفاقی حکومت سندھ کی پانی قلت کی سنگینی صورتحال پر غور کرے گی۔ملاقات میں انہوں نے سکھر اور لاڑکانہ ڈویڑن کے کچے کے علاقوں میں جہاں ڈاکوؤں کے خلاف اہم آپریشن جاری ہے، سیکیورٹی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے آپریشن کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر داخلہ ضیا لنجار کو ہدایت کی کہ وہ آپریشن کو تیز کریں اور جرائم پیشہ گروہوں کے خلاف برادری کی مزاحمت کو تقویت دینے کیلئے مقامی سیاسی جماعتوں اور دیگر اہم شخصیات کی حمایت حاصل کریں۔ ملاقات میں پیپلز پارٹی اور جے یو آئی (ف) دونوں رہنماؤں نے صوبے کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے مل کر کام کرنے، مزید ہم آہنگی کو مضبوط بنانے اور کمیونٹی کے اقدامات کو فروغ دینے پر اتفاق کیا اور صوبے کے اہم چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اپنی مشترکہ کاوشوں کا اعادہ کیا۔
کراچی: انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز میں 12سال بعد مستقل پیس میکر لگانے کا آغاز
کراچی کے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے، حکام نے ہاتھ کھڑے کر دیے
کراچی کے سرکاری اسکولوں کو ملی کتابیں، کاپیاں فروخت ہونے کا انکشاف
کراچی: سرکاری حساس ادارے کا اہلکار ظاہر کرنیوالا جعلساز گرفتار