نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ وزارتوں اور ڈویژنز کے یوٹیلٹیز اخراجات میں کمی لانے کیلئے ہدایات جاری کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ یوٹیلٹی بلز کی مد میں وزارتیں اور ڈویژنز سالانہ 10 ارب روپے سے زائد خرچ کرتی ہیں یہ اخراجات یقینی طور پر بڑھ گئے ہیں، ہر وزارت کے سیکرٹری کو چاہیے کہ بجلی، گیس اور پانی کی کھپت میں کمی لائی جائے، یوٹیلٹیز میں کمی لانے کے لیے پرنسپل اکائونٹنگ آفیسرز کو ہدایت جاری کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ قابل تجدید توانائی کے منصوبوں سے بجلی کی لاگت میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹ میں وفقہ سوالات کے دوران سینٹر مشتاق احمد،رخسانہ زبیری کے سوالات کے جواب میں نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے ایوان کو بتایا کہ سینٹ کو بتایا گیا ہے کہ مختلف وزارتیں اور ڈویژن یوٹیلٹی بلز کی مد میں سالانہ 10 ارب روپے خرچ کرتی ہیں، یوٹیلٹیز کے اخراجات میں کمی لانے کے لیے پرنسپل اکائونٹنگ آفیسرز کو ہدایات جاری کی جائیں گی۔
علاوہ ازیں نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے وزیراعظم فنڈ ڈیم میں جمع رقم سے متعلق سینیٹ میں تحریری جواب جمع کرا دیا۔چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر ایوان میں پیش ہوئیں اور انہوں نے تحریری جواب جمع کرایا جس میں بتایا گیا ہے کہ26 جولائی 2023 تک چیف جسٹس وزیراعظم ڈیم فنڈ میں 11 ارب 46 کروڑ 69 لاکھ 37 ہزار 658 روپے موصول ہوئے ۔
وزیر خزانہ کے تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ اس فنڈ پر سرکاری منافع کی صورت میں 6 ارب 29 کروڑ روپے موصول ہو چکے ہیں، اس وقت فنڈ کی مالیت 17 ارب 86 کروڑ 28 لاکھ 76 ہزار 620 روپے ہیں۔نگران وفاقی وزیر نے بتایا کہ ڈیم فنڈ سے اس وقت تک کوئی رقم باہر نہیں نکالی گئی، رقم صرف عدلیہ کے فیصلے پر ہی نکالی جا سکے گی۔








