جمعرات کو جاری سینیٹ اجلاس کے دوران سینیٹر فیصل واوڈا نے ملک کی سلامتی اور دفاعی صلاحیت کو مضبوط بنانے کیلئے دفاعی بجٹ میں دو سے تین گنا اضافے کی پرزور تجویز دی ہے۔
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ خضدار کا واقعہ ناقابل برداشت ہے،بھارت کی پراکسیز باز آجائیں،مستقبل کے لیے ایک کمیٹی ہو جو لائحہ عمل طے کرے،نیشنل ایکشن پلان کے کچھ حصوں پر عملدرآمد رہ گیا ہے،ہم نے بارڈرز کھول کر 35 سے 40 ہزار لوگوں کو آنے دیا، جس وجہ سے آج کی صورتحال کا سامنا ہے، اس فتنہ کو ختم کرنا ہوگا، جو خطے کے لیے ناگزیر ہے،
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہہمیں اپنا پیٹ کاٹ کر دفاعی بجٹ کو بڑھانا پڑے گا، ہمیں ترقیاتی منصوبوں کی بجائے اب دفاع پر توجہ مرکوز کرنی ہو گی، افواج پاکستان کی تنخواہوں کو دوگنا کرنا وقت کی ضرورت ہے اور بھارت کے مقابلے کے لیے حکمت عملی پر بھی سنجیدہ سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ بھارت سے جنگ کو منطقی انجام تک پہنچا کر ہی ہمیں ترقی کے بارے میں سوچنا چاہیے، ہم محفوظ ہاتھوں میں ہیں اور قوم متحد ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ بجٹ کو کیسے دو یا تین گنا کیا جائے۔سینیٹر فیصل واوڈا نے بھارتی جارحیت پر پاکستان کے منہ توڑ جواب کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ پاک افواج نے حالیہ معرکہ میں دشمن کے 285 اہلکاروں کو ہلاک کیا۔ پاک فوج نے اپنی پیشہ ورانہ صلاحیت کا بھرپور مظاہرہ کیا اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کی واضح ہدایت تھی کہ کسی سویلین کو نقصان نہ پہنچے، بھارت پاکستان کو کمزور سمجھ بیٹھا تھا، لیکن ہماری افواج نے جرات مندانہ جواب دے کر دشمن کو اس کی اوقات یاد دلا دی۔ ہم ہندوستان کے سامنے اپنی طاقت واضح کرچکے ہیں۔حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپوزیشن کو اعتماد میں لے۔ یہ سب کچھ اپوزیشن کو ساتھ ملائے بغیر ممکن نہیں ہوگا،بھارت کی فوج کی تعداد ہم سے زیادہ ہے، لیکن ہم نے ابھی تک اپنا بھرپور دفاع کیا ہے اور ہماری قوم اور فوج ہر سطح پر تیار ہے۔
اجلاس کے دوران سینیٹ نے سینیٹر آغا شاہزیب درانی کی تحریک کو متفقہ طور پر منظور کر لیا جس کے تحت سانحہ خضدار پر بحث کے لیے وقفہ سوالات معطل کر دیا گیا.اس موقع پر سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے جذباتی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ معصوم بچوں کی شہادت کا دلخراش واقعہ ہوا ہے اور ہمیں اس پر آواز اٹھانے دی جائے۔ انہوں نے آر ایس ایس اور بی جے پی کی شدت پسند سوچ کو پاکستان پر حملوں کا ذمہ دار قرار دیا۔انوار الحق کاکڑ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی تقریر ختم کرنے کی ہدایت پر برہم دکھائی دیے اور کہا، اگر یہاں بات نہیں کرنی تو پھر ٹک ٹاک یا یوٹیوب بنانا شروع کر دوں؟