لنڈی کوتل(باغی ٹی وی)پاک افغان یوتھ فورم کے زیر اہتمام ایک ویبینار میں افغانستان کو درپیش پیچیدہ مسائل، بشمول طرزِ حکمرانی، نقل مکانی اور مہاجروں کے مسئلے پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اس ویبینار کی میزبانی منیبہ راسخ نے کی، جبکہ ممتاز ماہرین بشمول انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز اسلام آباد کے وائس چیئرمین سابق سفیر سید ابرار حسین، نمل یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ساجد اقبال خٹک اور افغان سماجی کارکن ڈاکٹر ضیاء الرحمن نے اس میں شرکت کی۔

ماہرین نے افغانستان میں جاری بحران کی سنگینی کو اجاگر کرتے ہوئے تشویشناک اعداد و شمار پیش کیے جن میں 80 فیصد کلینکس اور اسپتالوں کو درپیش وسائل کی کمی، 10 لاکھ ثانوی درجے کی طالبات کی تعلیم سے محرومی اور 67 فیصد گھروں میں صاف پانی تک رسائی کا نہ ہونا شامل تھا۔ انہوں نے اس بحران کے حل کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

ویبینار میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مہاجرین کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ادارہ جاتی تعاون کی اہمیت پر بھی گفتگو کی گئی، جبکہ تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور افغان طالبان کے مابین فرق کو سمجھنے کی ضرورت کے ساتھ ساتھ ٹی ٹی پی مسئلے کے مستقل حل کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

اس ویبینار میں طلبہ، ماہرینِ تعلیم، سماجی کارکنان اور پالیسی سازوں نے شرکت کی۔ ماہرین نے اپنی قیمتی آرا پیش کیں جبکہ شرکاء نے سوال و جواب کے سیشن میں بھی حصہ لیا۔

پاک افغان یوتھ فورم، پاکستان اور افغانستان کے مابین افہام و تفہیم اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے سرگرم ہے اور یہ ویبینار اس سمت میں ایک اہم پیش رفت ہے۔

Shares: