وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ریاست سے بات چیت کے خواہشمند ہتھیار ڈال کر آئیں، ہم انہیں گلے لگائیں گے اور آئین کے دائرے میں ہر شخص کو خوش آمدید کہیں گے۔
مٹیاری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معصوم مزدوروں کو بسوں سے اتار کر قتل کرنا ناقابلِ برداشت ہے، ایسے قاتلوں کو ہر صورت کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ بلوچستان میں ایسا گورننس ماڈل لا رہے ہیں جس کا فائدہ براہِ راست عام شہری کو پہنچے گا، جبکہ ایران جانے والے زائرین کی سہولت کے لیے فضائی اور فیری سروس کا آغاز کیا جا رہا ہے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ لاپتہ افراد کے نام پر بلوچستان کے خلاف پراپیگنڈہ کیا جاتا ہے، حالانکہ خیبر پختونخوا میں ان کی تعداد بلوچستان سے زیادہ ہے۔ دہشت گردی کو مختلف نام دینا درست نہیں، ڈیگاری واقعے کے ذمے داروں کو ہر صورت انجام تک پہنچایا جائے گا۔
امریکا روس کو مذاکرات پر مجبور کر سکتا ہے، یورپی یونین
حماس ہتھیار ڈال دے تو غزہ جنگ ختم ہو سکتی ہے، نیتن یاہو
عطا تارڑ کا اسد قیصر پر گمراہ کن بیانات کا الزام، ترقی کے اعدادوشمار پیش
پنجاب کا ثقافتی ڈاکخانہ اور سیاسی تھیٹر