افغانستان میں مغربی ثقافت کی کوئی جگہ نہیں: افغان طالبان

0
96

قطر میں طالبان دفتر کے سربراہ سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ طالبان لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان ایک اسلامی ملک ہے اور خواتین کے حقوق کے معاملے میں افغانستان کا یورپی ممالک سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔

امریکی میڈیا کو انٹرویو میں سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ افغانستان میں لاکھوں لڑکیاں پرائمری اسکولوں میں زیر تعلیم ہیں۔تعلیم، اعلیٰ تعلیم، عوامی صحت اور داخلہ کی وزارتوں میں خواتین کام کر رہی ہیں، اسلامی تعلیمات کی روشنی میں دیگر مسائل حل کرنے کے لیے بھی کام کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ نے افغان طالبان کے 2 وزرائے تعلیم کے بیرون ملک سفرپرپابندی لگا دی

ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان دوحہ معاہدے کی پاسداری پر عمل پیرا ہے، کسی کو بھی افغان سرزمین کسی اور ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، یہ ہماری پالیسی ہے جس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

افغان طالبان کا ایک بار پھ منجمند اثاثے بحال کرنے کا مطالبہ

سہیل شاہین کا یہ بیان ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ افغانستان میں خواتین کے حقوق کی پامالی کے خلاف افغان خواتین کے مظاہرے ہوتے رہے ہیں اور بہت سی خواتین کو سرکاری ملازمتوں سے بھی ہاتھ دھونا پڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں دیگر مسائل حل کرنے کے لیے بھی کام کر رہے ہیں، افغانستان ایک اسلامی ملک ہے، خواتین کے حقوق کے معاملے میں افغانستان کا یورپی ممالک سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔

Leave a reply