لاہور:مفتی منیب الرحمان اور اہلسنت کمیٹی کے ساتھ کیا بیتی ؟بڑی عجیب کہانی منظرعام پرآگئی ،اطلاعات کے مطابق حکومت اور کالعدم تنظیم کے درمیان مذاکرات کا معاملات کیا نوعیت اختیار کرگئے ہیں اور اس دوران کیا کیا معاملات پیش آئے اس حوالے سےاندرونی کہانی سامنے آگئی
مذاکرات میں مفتی منیب الرحمان ان اور اہلسنت علما کمیٹی آؤٹ کیسے ہوئی ؟ اس حوالے سے بھی ایک دلچسپ کہانی سامنے آئی ہے
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اہلسنت علما کی مصالحتی کمیٹی سعد رضوی کی حکومت کی طرف سے گارنٹی مانگنے پر پیچھے ہٹ گئی،
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ مفتی منیب الرحمان ایک صحافی اور ایک تاجر کے ذریعے آرمی چیف سے ملاقات میں کامیاب ہوئے،
ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ مفتی منیب نے سعد رضوی کی طرف سے آئندہ کسی قسم کے دھرنے اور لانگ مارچ نہ کرنے کی ضمانت دی ہے
اس حوالے سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اہلسنت علما کی مصالحتی کمیٹی نے سعد رضوی کی گارنٹی سے انکار کردیا تھا ،وزیر اعظم عمران خان سعد رضوی کی رہائی پر آمادہ نہیں تھے ،
ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ نئے معاہدے میں کالعدم تنظیم فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کے مطالبے سے دستبردار ہوگئی ،
ادھر ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اہلسنت علما کی سعد رضوی سے ملاقات مفتی منیب الرحمان کے مذاکرات میں شامل ہونے کے بعد نہ ہوسکی
نئے معاہدے کے مطابق ٹی ایل پی کے مقدمات کارکنوں کی رہائی اور کالعدم جماعت کی حیثیت پر فیصلے عدالت کرے گی
ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اپیل کے باوجود صاحبزادہ حامد رضا ،ابوالخیر زبیر اور جلیل شرقپوری نے حکومتی مزاکراتی ٹیم کے ساتھ پریس کانفرنس سے انکار کردیا