شیخ زیدہسپتال میں علاج نہ ہونے سے غریب کا بچہ جاں بحق،موت کاذمہ دار کون؟
میرپورساکرو:شیخ زیدہسپتال میں علاج نہ ہونے سے غریب کا بیٹاجاں بحق،بچے کی موت کاذمہ دار کون؟
میرپورساکروباغی ٹی وی (نامہ نگارقادرنوازکلوئی)گذشتہ رات میرپورساکروکے شیخ زید ہسپتال جسے ایک این جی او” مرف ” چلارہی ہے جہاںایک غریب شہری ناظم ملاح اپنے12سالہ بیٹے اصغرملاح کوعلاج کیلئے ہسپتال لایا،ہمیشہ کی طرح شیخ زیدہسپتال میں علاج کرنے کی بجائے اس معصوم بچے کے والدکو دوسرے ہسپتال کیلئے ریفرچٹ تھما دی اورکہا کہ بچے کو علاج کیلئے کراچی لے جائیں،غریب شہری ناظم ملاح نے بچے کو علاج کیلئے کراچی لے جانے کیلئے ریسکیو1122کو ایمبولینس کیلئے کال کی تو ریسکیو 1122سے جواب ملا کہ تمام ایمبولینس گاڑیاں مصروف ہیں ،آپ انتظارکریں جونہی کوئی گاڑی آتی ہے تو بھیجتے ہیں،اگرآپ کوزیادہ ایمرجنسی ہے تو پرائیویٹ گاڑی کرلیں۔اس غریب آدمی کے پاس پیسے نہیں تھے وہ اپنے لاڈلے کوبازوئوں میں اٹھائے لوگوں سے پیسے مانگتا رہا اور ساتھ میں ریسکیو1122کی ایمبولینس کاانتظارکرتا رہا ،تین گھنٹے تک ریسکیو1122کی ایمبولینس نہ آئی ،اس غریب والد کی درددل رکھنے والے افرادنے کچھ مددکی تو ناظم ملاح نے کرائے پر پرائیویٹ گاڑی کی اور اپنے لخت جگرکوبانہوں میں سمیٹے کراچی کیلئے روانہ ہوگیا ،لیکن 12سالہ معصوم لڑکا اصغرملاح کراچی ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی راستے میں دم توڑ گیا۔
اب سوال یہ ہے کہ اس موت کاذمہ دار 12سالہ لڑکا اصغرملاح خود ہے یاشیخ زیدہسپتال جسے ایک این جی او مرف چلارہی ہے ،یاریسکیو 1122جنہوں نے ایک غریب باپ کے معصوم بچے کیلئے تین گھنٹے تک ایمبولینس نہ بھیجی یاپھرمقامی صحافی جوان کرپٹ عناصرکی کرپشن پر پردہ ڈالے ہوئے ہیںیا مقامی سیاسی خاندان اور وڈیرے جو اپنی سیاست کیلئے ان غریبوں سے ووٹ لیکر پھرغائب ہوجاتے ہیں،یا پھر ہماری عدالت عظمیٰ اس بچے کی موت کی ذمہ دار ہے ،سپریم کورٹ آف پاکستان میں سیاسی معاملات پرتوسوموٹوایکشن لے جاتا ہے ،لیکن ایک عام غریب شہری کابچہ علاج نہ ہونے سے مرجائے ،اس پر ہماری معززعدالت نے بھی سوموٹوایکشن نہیں لینا کیونکہ مرنے والابچہ ایک غریب کالاڈلہ تھایہی تواس 12سالہ بچے کاجرم تھا کہ وہ ایک غریب کے گھر میں کیوں پیدا ہوا؟