چار سالہ معصوم بچی کا قاتل کون نکلا؟
خانیوال پولیس کی اہم اوربڑی کامیابی‘ننھی بچی زیبا کا قاتل اس کا حقیقی چچانکلا‘خانیول پولیس نے24گھنٹوں میں زیباندیم کے قاتل کو ٹریس کرکے گرفتارکرلیا‘ملزم بنیامین نے دوران تفتیش اعتراف جرم کرلیا‘صحافی برادری‘تاجربرادری‘وکلاء برادری اورشہریوں کو ڈی پی او محمدعلی وسیم اوران کی ٹیم زبردست خراج تحسین۔اس ضمن میں ایڈیشنل آئی جی ساؤتھ پنجاب کیپٹن (ر) ظفراقبال اعوان نے ڈی پی او آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ معصوم بچی زیبا ندیم کا اغواء کے بعدقتل پولیس کے لیے چیلنج تھا.
پولیس نے شب روز محنت اورجدید ٹیکنالوجی اورسی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے معصوم بچی کے قاتل کو ٹریس اور گرفتارکرکے قابل تحسین کام کیا۔اس موقع پر ریجنل پولیس آفیسرملتان سید خرم علی‘اے آئی جی ڈسپلن ساؤتھ پنجاب عمران شوکت‘ڈی پی او محمدعلی وسیم اوردیگر پولیس افسران بھی موجودتھے۔ایڈیشنل آئی جی ساؤتھ پنجاب نے بتایاکہ ننھی معصوم بچی کا قاتل اس کا حقیقی چچاربنیامین نکلا جس نے بچی کے قتل کے جرم کا اعتراف کرلیا‘ملزم کے مطابق بچی کو تکیے سے سانس بندکرکے قتل کیا اوراس کی نعش گھرکے قریب واقع کھیتوں میں بوری میں بندکرکے پھینک دی اوربچی کے لواحقین کے ساتھ مل کر واویلاکرتا رہا۔انہو ں نے بتایاکہ بچی کی میڈیکل رپورٹ کے مطابق بچی قتل کیس میں زیادتی کا ہونا نہیں پایا گیابلکہ ملزم نے گھریلورنجش کی وجہ سانس بند کرکے بچی کی جان لی۔
انہو ں نے کہاکہ ڈی پی او محمدعلی وسیم اوران کی ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے کہاکہ پولیس کی جانب سے زیباندیم کے لواحقین کو فوری انصاف کی فراہمی قابل ستائش ہے‘ملزم کو ہرصورت کیفرکردارتک پہنچا یا جائے گااورساتھ ہی ساتھ زیبا ندیم قتل کیس میں غفلت اورلاپرواہی برتنے والے پولیس افسران کا سخت احتساب کیا جائے گا۔