ملکی بقاء،سلامتی،جمہوریت کا اصل قوم کو کون بتائے گا؟ تجزیہ:شہزاد قریشی

2 دن قبل
تحریر کَردَہ
qureshi

بدلنا ہے تو زندوں سے کہو اپنا چلن بدلیں،ساقی بدلا دینے سے میخانہ نہ بدلے گا،،(کیچ لائن)
ملکی بقاء،سلامتی،جمہوریت کا اصل قوم کو کون بتائے گا؟
الیکشن جنرل ہوں یا ضمنی شکست تسلیم کرنے کیلئے کوئی تیار نہیں،جمہوریت کہاں گئی
ملاوٹ،ہلڑبازی،افراتفری ،گدی نشینی،وڈیرا ازم عام،معاشرے میں گند پھیلا دیا گیا
پنجاب میں کبھی پی پی کا طوطی بولتاتھا،اب نواز شریف اور مریم نواز عوام کے ’’راجہ‘‘ ٹھہرے

تجزیہ،شہزاد قریشی

پاکستان کی سیاسی جماعتوں کا ماضی عالمی دنیا سے الگ تھلگ ہے، الیکشن قومی ہوں یا ضمنی شکست کو تسلیم نہیں کیا جاتا،بلاشبہ کسی زمانے میں پنجاب بھٹو کا تھا ،پھر پنجاب میں نواز شریف کا طوطی بولنے لگا تادم تحریر پنجاب نواز شریف اور اُن کی بیٹی مریم نواز کا طوطی بولتا ہے،پی ٹی آئی نے نوجوان بچوں اور بچیوں کو انقلا ب اور حقیقی آزادی کا نام نہاد نعرے کے پیچھے لگا کر گمراہ کیا، مریم نواز نے کالجوں ،یونیو رسٹیوں میں جا کر تقسیم نوجوانوں کو ایک جھنڈے تلے اکٹھا کیا، بطور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے میں گڈ گورننس ، میرٹ ، چٹ سسٹم کا خاتمہ ، ترقیاتی کاموں کا جال بچھا دیا،جس سے مریم نواز پنجاب کی عوام کی توجہ کا مرکز بن گئی،ضمنی الیکشن میں ن لیگ کی واضح اکثریت مریم نواز کی عوام دوست پالیسیاں ہیں، پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی دھاندلی ،دھاندلی کا واویلا ڈوبتے ہوئے کسی شخص کا نوحہ ہی قرار دیا جا سکتا ہے، ملکی سیاسی گلیاروں میں مسخرے پن کی حدوں کو کراس کیا جا رہاہے،قومی فریضہ کیا ہے،قومی سلامتی کیا ہے ،ملکی بقاء کیا ہے ،معاشرے میں ایسا گند پھیلایا جا رہا ہے خدا کی پناہ، سیاسی جماعتوں نے جو جمہوریت کا نعرہ بلند کرتی ہیں جمہوریت کے لئے کونسی خدمات سر انجام دی ہیں، کیا لکھا جائے جس ملک میں ملاوٹ شدہ خوراک ،ملاوٹ شدہ ادویات ،وہاں سیاست بھی ملاوٹ اورجمہوریت میں ملاوٹ شدہ ہو چکی ہے،سیاسی گلیاروں میں ہلڑ بازی ،افراتفری ،جاگیرداری ،سرمایہ داری ،گدی نشین سیاستدانوں کے کردار اور نفسیات کو بے نقاب کررہی ہے، موجودہ دور کی سیاست کی حقیقت تلاش کرنے کی ضرورت نہیں ان کی گفتگو، حرکات و سکنات سب کچھ عیاں کر رہی ہے بلکہ انسانوں کو تعفن زدہ کر رہی ہے، اس تعفن زدہ سیاست میں ملک و قوم کیونکر ترقی کرے اور کیسے کرے، یاد رکھیئے پاکستان کی شناخت اور عوام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ چکا ہے، مزید ان کی گنجائش نہیں ،ملکی اورقومی مفادات کو ترجیح دی جائے، لینڈ مافیا سے اپنے محلات فارم ہائوس کروانے، ٹھیکیداروں سے کمیشن وصول کرنے والے بس کریں ، ملک کو ا س وقت مستحکم معیشت اور تعمیر ومضبوطی کی ضرورت ہے،ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھیں ،ترقی کے سفر میں اپنا کردار ادا کریں ، بقول شاعر،بدلنا ہے تو زندوں سے کہو اپنا چلن بدلیں،ساقی بدلا دینے سے میخانہ نہ بدلے گا-

تجزیہ:شہزاد قریشی

Latest from اسلام آباد