اسلام آباد:اعظم سواتی پر مبینہ تشدد؛ سپریم کورٹ نے پی آئی آئی سے موقف مانگ لیا،سپریم کورٹ نے اعظم سواتی پرمبینہ تشدد کے خلاف خط پر پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر شہزاد وسیم کو طلب کرلیا۔

اس حوالے سے کہا جارہا ہے کہ اتنا بڑا ادارہ بھی عمران خان کی باتوں میں آگیا ہے اور اب سپریم کورٹ کا یہ کہنا کہ 75 سالہ بذرگ سینیٹراعظم سواتی پرتشدد ہوا ہے ، یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے ، سپریم کورٹ کواداروں کے معاملات میں دخل نہیں دینا چاہیے

عمران خان کےساتھ ہوں اور رہوں گا،جوفیصلہ عمران خان کا ہوگا وہ میرا ہوگا:پرویزالٰہی

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شہزاد وسیم سمیت پی ٹی آئی سینیٹرز نے 17 اکتوبر کو چیف جسٹس کو خط لکھاتھا جس میں سینیٹر اعظم سواتی کو مبینہ طور پر برہنہ کرکے تشدد کرنےکے بارے میں تفصیل دی گئی تھی۔

تحریک انصاف کی جانب سے لکھے گئے خط میں سپریم کورٹ سے از خود نوٹس لینے کی استدعا کی گئی تھی۔سپریم کورٹ نے ڈائریکٹر جنرل ہیومن رائٹس سیل نے سینیٹر شہزاد وسیم کو پیر کو صبح دس بجے طلب کیا ہے۔

عمران خان مشکل میں پھنس گئے: ایف آئی اے نے عمران خان کو پیرکو کراچی طلب کرلیا

ڈائریکٹر جنرل ہیومن رائٹس سیل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کے حکم کے مطابق آپ کی جانب سے لکھے گئے خط پر معلومات اکٹھی کی گئیں۔ڈی جی ہیومن رائٹس سیل کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ سینیٹر شہزاد وسیم اکٹھی کی گئی معلومات سے متعلق اپنا موقف پیش کریں۔

عمران ریاض خان اورڈاکٹرمعید پیرزادہ رات کی تاریکی میں پاکستان چھوڑگئے

یاد رہے کہ کل پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی نے خود پر تشدد کے مبینہ ذمہ دار افسران کے نام ظاہرکردیئے تھے

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران اعظم سواتی نے کہا تھا کہ مجھ پر تشدد اور زیادتی کے ذمہ دار موجودہ حکومت یا رانا ثناء اللہ نہیں بلکہ چھوٹے اداکار ہیں۔

اعظم سواتی نے کہا کہ ایف آئی اے سائبر ونگ کے حکام آنے والے دنوں میں عدالتی عظمٰی اور دیگر پارلیمانی و بین الاقوامی فورم پر بتائیں گے کہ انہوں نے کس کےکہنے پر صرف ایک ٹوئٹ کی بنیاد پر میرے خلاف ایف آئی آر کاٹی، کس کے کہنے پر انہوں نے میرے گھر پر غیر قانونی چھاپہ مارا، میری بیٹی اور پوتیوں کے سامنے مجھے تشدد کا نشانہ بنایا۔ ایف آئی اے نے سفید لباس پہنے کن نامعلوم درندوں کے حوالے کیا، جنہوں نے پاکستان کے دارالحکومت میں تمام اداروں کی ناک کے نیچے گوانتاناموبے کی تاریخ کو دُہرایا ۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پمز کے ڈاکٹروں سے بھی پوچھا جائے گا کہ انہوں نے میرے جسم پر موجود تشدد کے نشانات کس کے کہنے پر مٹائے۔ ماتحت عدالتوں کے میجسٹریٹس سے بھی پوچھا جائے گا کہ آپ کی عدالتوں، قانون اور آئین سے بڑا کون ہے۔

سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ میرا ایمان ہے کہ پاکستان کی بقا کے ضامن اس ملک کے عوام اور ہماری بہادر افواج ہیں، جس کی عزت ملک کے ہر شہری کا فرض ہے اور اس کی ضمانت آئین اور دیگر ذیلی قوانین میں دی گئی ہے۔ اس سے انحراف کرنے والا قانون کا مجرم ہوتا ہے لیکن اسے ملک کی عدالتوں سے مجرم قرار دیا جاتا ہے۔

اعظم خان سواتی نے مزید کہا کہ قومی سلامتی میں آئی ایس آئی کی اہمیت ریڑھ کی ہڈی جیسی ہے۔ پاکستان ایک جسم ہے تو اس کی روح عوام اور آئی ایس آئی ہے۔ مجھے اس کی پیشہ وارانہ مہارت کا ادراک بھی ہے اور ان کی خدمات کی معترف بھی ہوں۔

آرمی چیف کو مخاطب کرتے ہوئے اعظم سواتی نے کہا کہ پوری محکوم قوم آپ کی طرف دیکھ رہی ہے۔ ملک کا ہر سیاسی کارکن اور ہر ادارے کا انتظامی فرد یہ توقع کرتا ہے کہ اپنی ریٹائرمنٹ سے پہلے آئی ایس آئی کے پولیٹیکل ونگ کو دفن کردیں کیونکہ یہ پاکستان کی ذلت اور رسوائی کے ذمہ دار ہیں۔

Shares: