اسلام آباد:پاکستان کو گرے لسٹ سے کیوں نکالا بھارتی صحافیوں کا واویلا بھارتی صحافی کا کہنا تھا کہ میں جاننا چاہتی ہوں کہ پاکستان کے دورے سے کیا حاصل ہوا؟ پاکستان کو اس لسٹ سے کیوں نکالا؟

صدر ایف اے ٹی ایف راجہ کمار نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس لسٹ میں 2018 سے موجود رہا۔ کل 34 ایکشن پوائنٹس تھے جن پر اس نے عمل کرنا تھا۔ پاکستان نے ان تمام پوائنٹس پر عمل کیا ۔ ایف اے ٹی ایف نے اگست میں وزٹ کیا ۔ ٹیم نے دیکھا کہ پاکستانی لیڈرشپ نے ان تمام اصلاحات پر عمل کیا اور مستقبل میں بھی ان پر عمل درآمد جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔ پاکستان نے دہشتگردی کے مقابلے کے لئے یقین دہانی کرائی۔ اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لئے بھی اقدامات کیے ہیں۔

 

اس موقع پرمہتاب حیدر نے سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ اب ایف اے ٹی ایف کی طرف سے پاکستان کے لئے کس قسم کی مانیٹرنگ ہو گی ؟

اس سوال کا جواب دیتے ہوئے صدر ایف اے ٹی ایف راجہ کمار کا کہنا تھا کہ میں نے ذکر کیا ہے کہ پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال دیا گیا ہے۔ اور اے پی جی کے ساتھ پاکستان نے کام کیا ہے اور دہشتگردی کی فنانسنگ کے خلاف اقدامات کیے ہیں۔ پاکستان کو ان اقدامات پر مستقبل میں بھی عمل درآمد جاری رکھنا ہو گا۔

Shares: