وفاقی حکومت کوبڑا دھچکا، صدراتی آرڈیننس کالعدم قرار
وفاقی حکومت کوبڑا دھچکا، صدراتی آرڈیننس کالعدم قرار
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ایم ڈی سی تحلیل کرنے کا صدارتی آرڈیننس کالعدم قراردے دیا
وفاقی حکومت کوبڑا دھچکا لگا ہے پی ایم ڈی سی صدراتی آرڈیننس کے ذریعے ختم کرنے کا فیصلہ غیر قانونی قراردے دیا گیا عدالت پاکستان میڈیکل کمیشن ختم کرکے تمام برطرف ملازمین بحال کردیے
عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا ،پی ایم ڈی سی کے ملازمین نے صدارتی آرڈیننس کوچیلنج کررکھا تھا ،21اکتوبرکوپی ایم ڈی سی کو صدارتی آرڈیننس کےذریعے تحلیل کر دیا گیا تھا ،پی ایم ڈی سی کےملازمین کوبحال کردیاگیا
پی ایم ڈی سی کو تحلیل کرنے کے بعد وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ نیا آرڈیننس وقت کی ضرورت ہے۔دنیا ترقی کرچکی ہے اور ہم میڈیکل کی تعلیم کے لیے دہائیوں پرانے طریقوں پر عمل کررہے ہیں، ہمیں طبی تعلیم کو آزاد بنانے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے دیگر ممالک کے طریقہ کار کو اپنایا جائے گا.
1962 میں پی ایم ڈی سی وجود میں آئی،پوری دینا میں میڈیکل میں بہت ترقی ہوئی لہذا یہاں بھی اسکو تبدیل کرنا ضروری تھا، ہم نے 2019 کا آرڈیننس متعارف کرایا ہے۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ یہ آرڈیننس ہمیں میڈیکل کی لائسنسنگ کو بہتر بنانے میں مددگار ہوگا۔ پہلے چند ایک گورنمنٹ میڈیکل کالجز تھے ،پہلے پرائیویٹ میڈیکل کالجز نہیں تھے آج 150 کے قریب میڈیکل کالجز ہیں۔
سیاسی جماعتوں نے بھی اس حکومتی فیصلے کی مخالفت کی تھی