وفاقی کابینہ اجلاس، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن بارے بڑا فیصلہ کر لیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت نے سرکاری ملازمین کو وفاقی بجٹ میں ٹھینگا دکھانے کا فیصلہ کر لیا،وفاقی کابینہ نے تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ تنخواہیں اور پنشن گزشتہ سال کی سطح پر برقرار رہیں گی، وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں بجٹ کی منظوری دے دی گئی۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس ہوا، جس میں بجٹ کی منظوری دی گئی،وفاقی کابینہ اجلاس میں کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کا فیصلہ کیاگیا

مالی سال 21-2020 کا بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، وفاقی وزیر حماد اظہر بجٹ پیش کریں گے۔ بجٹ دستاویزات کے مطابق وفاقی بجٹ کا حجم 7600 ارب روپے رکھا گیا ہے۔ سود اور قرضوں کی ادائیگی پر 3235 ارب روپے خرچ ہوں گے۔ دفاع کے لیے 1402 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ ٹیکس آمدن کا ہدف 4950 ارب روپے رکھا گیا ہے جبکہ سود اور قرضوں کی ادائیگی پر 3235 ارب روپے خرچ ہوں گے۔

پنشن کے لیے 475 ارب روپے رکھے جائیں گے۔ بجٹ تجاویز کے مطابق وفاقی وزارتوں اور محکموں کے لیے 495 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے، وفاقی حکومت سبسڈی پر 260 ارب روپے خرچ کرے گی۔ وفاق کا ترقیاتی بجٹ 650 ارب روپے رکھا جائے گا

کورونا اور دیگر قومی آفات سے نمٹنے کےلیے 70 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے،انفرا اسٹرکچر کے منصوبوں کے لیے 364 ارب روپے ،ٹرانسپورٹ اور مواصلات کے لیے 179 ارب روپے ،توانائی منصوبوں کے لیے 80 ارب روپے ،آئندہ مالی سال آبی منصوبوں کے لیے 70 ارب ،فزیکل پلاننگ کے لیے 35 ارب روپے ،سماجی شعبوں کے منصوبوں کے لیے 249 ارب روپے ،صحت اور آبادی کے لیے 20 ارب روپے،تعلیم اور ہائیر ایجوکیشن کے لیے 35 ارب روپے ،ایس ڈی جیز کے لیے 24 ارب روپے ،آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لیے 40 ارب روپے،ضم شدہ قبائلی اضالاع کے لیے 48 ارب روپے ،سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کےلیے 20 ارب روپے،خوراک و زراعت کےلیے 12 ارب روپے ،موسمیاتی تبدیلی کےلیے 6 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے

Comments are closed.