وفاقی کابینہ نے ملک کی پہلی موبائل فون ڈیوائس مینوفیکچرنگ پالیسی کی منظوری دے دی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی کابینہ نے پہلی موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ پالیسی کی منظوری دے دی۔ موبائل ڈیوائس مینو فیکچرنگ پالیسی کی منظوری پر وزارت صنعت نے اعلامیہ جاری کر دیا

وزارت صنعت کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ‏موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ پالیسی کی منظوری دےدی گئی ہے،درآمدی موبائل کی عدم ڈیکلریشن ختم کرنے کے اقدامات کیے جائیں گے،مقامی مینوفیکچرز کوموبائل برآمد کیلئے فیصد آر اینڈ ڈی الاونس دیاجائیگا،

اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ ملک میں تیارہونیوالےموبائل کی مقامی فروخت پر 4فیصد ودہولڈنگ ٹیکس چھوٹ ہوگی، حکومت موبائل فون کی مکمل تیاری اوراسمبلنگ کےدرمیان فرق رکھے گی ،ای ڈی بی موبائل فون مینوفیکچرنگ پالیسی کیلئےسیکرٹریٹ کےفرائض انجام دے گا،

اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ موبائل فونزکی مقامی سطح پرتیاری سےصنعت کوفروغ ملے گا،پاکستان میں سالانہ موبائل فونزکی کھپت 40 ملین سے زیادہ ہے،پی ٹی اےسےمنظور شدہ مینو فیکچررزکوایس کےڈی اورسی کے ڈی کی درآمدپر ریگولیٹری ڈیوٹی معاف ہو گی، پالیسی انجینیرنگ ڈیولپمنٹ بورڈنےمتعلقہ اشتراک داروں کی مشاورت کےبعد بنائی،

اعلامیہ‏ میں مزید کہا گیا ہے کہ 350ڈالرزتک ایس کےڈی اور سی کےڈی مینوفیکچرنگ پر فکسڈانکم ٹیکس معاف ہوگا،350 ڈالر سے اوپر موبائل ڈیوائس سے فکس انکم ٹیکس کا خاتمہ ہے،351 سے500 ڈالر کےموبائل پر فکس انکم ٹیکس 2 ہزار اور 500 ڈالر تک موبائل پر ٹیکس 6 ہزار 300 کیا گیا، اس وقت ملک میں 16کمپنیاں موبائل بنا رہی ہیں،جس میں زیادہ تر فیچرفون بنا رہی ہیں ،کمپنیاں اس وقت اسمارٹ فون کی طرف شفٹ ہورہی ہیں جوفوراورفائیوجی پر مبنی ہے،مقامی انڈسٹری نے پالیسی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے

پالیسی کی منظوری پر وزیرصنعت وپیداوار کی ٹیم، وزارت تجارت، پلاننگ، ایف بی آر و دیگر کو مبارکباد دی گئی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت معاشی ٹیم کا اجلاس ہوا تھا جس میں مالی سال2020-21 کے آئندہ وفاقی بجٹ سے متعلق تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے اجلاس کے شرکا کو آئندہ بجٹ کے خدوخال پر بریفنگ دی تھی۔

Comments are closed.