گوادر: ڈائریکٹر جنرل گوادر ڈویلمپنٹ اتھارٹی مجیب الرحمن قمبرانی نے منگل کے روز گوادر کے تاریخی ورثہ اور ثقافتی مقامات کی بحالی و تحفظ سے متعلق اجلاس کی صدارت کی اجلاس میں چیرمین منیجمنٹ بورڈ براۓ نوادرات و آثارقدیمہ سندھ و ممتاز و معروف آرکاٸیولوجسٹ ڈاکٹر کلیم اللہ لاشاری نے بھی شرکت کی اور گوادر کی تاریخی ورثہ اور ثقافتی مقامات کی تاریخی اہمیت اور پس منظر سے متعلق تفصیلی روشنی ڈالی اور انکی تعمیر و مرمت ، تزین و آرا اور بحالی و تحفظ سے متعلق ایک جامع پلان بھی پیش کیا۔

 

 

مجوزہ پلان کے تحت گوادر کے تمام تاریخی ورثہ کو بحال کرکے انکی تحفظ کی جائیگی اور انہیں اصل و بنیادی حالت میں رکھا جاٸیگا ۔ تاریخی ساٸیٹ کی خدو خال اور ڈیزاٸن میں کوئی مداخلت نہیں کی جائیگی تاکہ انکی اپنی تاریخی و قدیمی اہمیت وحیثیت برقرار رہے۔ ابتداٸی مرحلہ میں چار پادگو، تار آفس،شاہی بازار، اسماعیلیہ محلہ اور عمانی فورٹ کی تعمیر و مرمت کا کام شروع کیا جاٸیگا۔ تاریخی ورثہ کی بحالی کے بعد ان مقامات کو تفریحی، علمی اور فنی سرگرمیوں کیلیے استمعال میں لایا جاسکتا ہے۔

 

 

 

اجلاس میں ڈاٸریکٹر جنرل جی ڈی اے نے کہا کہ گوادر کی تاریخی و ثقافتی مقامات اس وقت خستہ حالت میں ہیں۔ انکی بحالی و تحفظ کو شہر کی ترقی کے ساتھ شامل کیا گیا ہے جو کہ اولڈ ٹاٶن بحالی منصوبہ کے حصہ ہونگے۔ گوادر کی تاریخ اور ثقافتی پہلو کو اجاگر کرکے محفوظ بنایا جاٸیگا تاکہ باہر سے آنے والے سیاح اور ہمارے مسقبل کے نوجواں یہاں کی تاریخ اورثقافتی مقامات کی بنیادی اہمیت سے آشنا ہوں۔

Shares: