بلوچستان اور شمالی علاقہ جات میں آندھی، شدید بارش و برفباری، سفر میں رکاوٹ کا خدشہ

ڈیرہ غازیخان (باغی ٹی وی رپورٹ)محکمہ موسمیات نے 18 جنوری سے مغربی ہواؤں کے ملک کے مغربی اور شمالی علاقوں میں داخل ہونے کی پیش گوئی کی ہے، جس کے نتیجے میں شمال مغربی بلوچستان اور شمالی پاکستان کے مختلف حصوں میں تیز ہوائیں، بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ 18 جنوری سے شروع ہو کر 21 جنوری تک جاری رہنے کی توقع ہے، جس سے موسم مزید سرد اور حالات چیلنجنگ ہو سکتے ہیں۔

بلوچستان کے مختلف اضلاع جیسے کوئٹہ، زیارت، چمن، پشین، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، نوشکی، خضدار اور دیگر علاقوں میں تیز ہواؤں اور درمیانی بارش کے ساتھ پہاڑوں پر برفباری متوقع ہے۔ ان علاقوں میں سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ممکنہ طور پر ٹریفک میں رکاوٹیں اور پھسلن جیسے مسائل بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔

شمالی پاکستان کے اضلاع بشمول چترال، دیر، سوات، شانگلہ، مانسہرہ، ایبٹ آباد، مری، گلیات، اور کشمیر و گلگت بلتستان کے پہاڑی علاقوں میں بھی بارش اور برفباری کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ یہ موسم سیاحوں اور مقامی افراد کے لیے مشکل حالات پیدا کر سکتا ہے، جبکہ برفانی تودے گرنے اور لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بھی موجود ہے، جو ان علاقوں کی آمدورفت کو متاثر کر سکتا ہے۔

محکمہ موسمیات نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ 18 اور 19 جنوری کے دوران چاغی، کوئٹہ، نوشکی اور دیگر علاقوں میں شدید بارش کے باعث فلیش فلڈنگ کا اندیشہ ہے۔ اس دوران برفباری کے باعث ناران، کاغان، استور اور سکردو سمیت دیگر پہاڑی علاقوں میں سڑکوں کی بندش اور پھسلن کے باعث سفر متاثر ہو سکتا ہے۔

عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، خاص طور پر برفباری والے علاقوں میں جانے سے بچیں۔ کسان حضرات کو اپنے روزمرہ کے کاموں میں موسم کی صورتحال کو مدنظر رکھنے کی تاکید کی گئی ہے، جبکہ متعلقہ اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں۔ موسمی صورتحال کی یہ پیش گوئی ان علاقوں میں رہنے والے افراد اور سیاحوں کے لیے ایک واضح انتباہ ہے تاکہ وہ ضروری حفاظتی تدابیر اختیار کر سکیں۔

Comments are closed.