حکومت ملی تو بلوچستان کے دور افتادہ علاقوں میں بجلی کے مسائل کو حل کریں گے، بجلی کے مسائل کے حل کے لیے قابل تجدید توانائی ذرائع کی طرف جانا ہوگا،کوئٹہ میں لوکل کونسل ایسوسی ایشن آف بلوچستان کے سالانہ جنرل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر ہم مل کر کام کریں گے تو عوام کے مسائل حل کرسکتے ہیں، موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پاکستان کو نقصان ہورہا ہے، موسمیاتی تبدیلی ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ ہم نفرت، تقسیم اور انا کی سیاست ختم کر کے آگے بڑھیں گے، انشاءاللہ پیپلز پارٹی کی حکومت بنے گی، ہم سب سے پہلے بلوچستان کے عوام کو انکا حق دلوائیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وقت آگیا کہ ہم پاکستان کے مستقبل کے فیصلے عوام کو کرنے دیں، عوام فیصلہ کرلیتے ہیں تو دنیا میں کوئی بھی راستہ نہیں روک سکتا۔
لائیو: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کوئٹہ میں لوکل کونسل ایسوسی ایشن آف بلوچستان کے سالانہ جنرل اجلاس میں بلوچستان کے تمام اضلاع کی ڈسٹرکٹ کونسلز، میونسپل کارپوریشنز اور میونسپل کمیٹیز کے چیئرمین اور میئرز سے خطاب کررہے ہیں۔ https://t.co/su1QR1YHHo
— Pakistan Peoples Party – PPP (@PPP_Org) December 1, 2023
پی پی چیئرمین نے کہا کہ کچھ لوگ سمجھتے ہیں عوام کے لیے فیصلہ کرلیا ہے، 70 سال سے چلنے والے نظام نے کیا شہریوں کو انصاف دلایا؟، اسلام آباد کے بابوؤں کی سوچ اور ذہنیت آج تک وہی ہے۔بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے سندھ اور بلوچستان کو شدید نقصان اٹھانا پڑا، موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے مستقبل کی منصوبہ بندی اشد ضروری ہے، موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے دنیا کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ آپ لوگ گراس روٹ کے مسائل جانتے ہیں، آپ کے پاس لوکل ایشوز کی نشاندہی کی صلاحیت ہے، صوبے کا بجٹ کیا ہونا چاہیئے لوکل باڈی نمائندگان سے بھی پوچھنا چاہیئے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ بلوچستان کے پاس معدنیات اور وسائل ہیں، اتنے وسائل پورے پاکستان میں نہیں جتنے بلوچستان میں ہیں، سی پیک کی بنیاد صدر آصف زرداری نے رکھی تھی، میں جانتا ہوں آصف زرداری کے ارادے اور سوچ کیا تھی۔ چیئرمین پی پی نے کہا ہے کہ وہ سیاستدان جنہوں نے ہمارا خون سستا کردیا انکو دوبارہ موقع نہ دیں، پاکستان کے مستقبل کے فیصلے عوام کو کرنے دیں، میں یہ بھی جانتا ہوں جب نوجوان فیصلہ کر لیتے ہیں تو دنیا کی کوئی طاقت اسکو رد نہیں کرسکتی، میری درخواست ہے ان سب کو 8 فروری کو سرپرائز دیں، آپ اپنے ووٹ کا اختیار استعمال کریں، بڑی تعداد میں نکلیں، اس ملک کی قسمت 2 لوگوں کے حوالے نہ کریں۔