کراچی : پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اولمپئن اصلاح الدین کا کہنا ہے کہ دو فیڈریشنز کے قیام سے ہمیشہ کھیل اور کھلاڑی کو نقصان پہنچا ہے،جبکہ سابق اولمپئن ایاز محمود کا کہنا ہے کہ موجودہ ہاکی فیڈریشن کے پاس کوئی وژن نہیں ہے۔
باغی ٹی وی: کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں اصلاح الدین نے کہا کہ فٹبال اور ایتھلیٹکس کی مثال سب کے سامنے ہے، اب ہاکی میں بھی دو فیڈریشنز کے ہوجانے سے قومی کھیل اور اس سے وابستہ کھلاڑیوں کو ہی نقصان پہنچے گا،ایسی صورت میں حکومتی عہداران کو چاہیے کے وہ دونوں گروپس کو بلاکر ان کے درمیان مفاہمت کرائے تاکہ کھیل کا میچ متاثر نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ اگر انہیں فیڈریشن میں اہم ذمہ داری دی گئی تو بہتر انداز میں کام کریں گے کیونکہ وہ ایف آئی ایچ میں کام کا تجربہ رکھتے ہیں، پاکستان ٹیم کے کوچز منیجر رہے تو اس وقت بھی اچھے نتائج سامنے آئے، اب اگر جو شخصیات فیڈریشن میں لوگوں کو صدر نامزد کرتی ہیں اگر ان کا نام پیش کیے تو چار سال میں ہی ٹیم کو فتح کی راہ پر گامزن کردیں گے، کیونکہ انہیں پاکستان ہاکی ٹیم کی خامیوں کا علم ہے اور وہ اس کا حل بھی جانتے ہیں۔
نوجوان خود پر یقین رکھنا سیکھیں اور ہمیشہ اللہ سے امیدیں رکھیں،نعمان اعجاز
دوسری جانب سابق اولمپئن ایاز محمود نے کہا کہ عبدالستار ہاکی اسٹیدیم میں جن پی ایچ ایف کے صدر نے پریس کانفرنس کی تو انہیں امید تھی کہ وہ 2025 کا ہاکی کا پلان پیش کریں گے ہاکی کی ترقی کی بات کریں گے لیکن انہوں نے پانچ افراد پر پابندی لگادی، ان پابندیوں اور لرائی جھگڑوں سے ملکی ہاکی کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
سابق اولمپئن ایاز محمود نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ قومی کھیل ہاکی کو اس کھیل کے اولمپئنز نے برباد کیا، اب وہ بھی اس ہی نتیجے پر پہنچے ہیں کہ واقعی اولمپئنز ہاکی کی تباہی کے ذمہ دار ہیں جن کے پاس کوئی وژن ہی نہیں ہے، وہی لوگ پھر ہاکی فیڈریشن میں آجاتے ہیں جو ماضی میں ناکام رہے، اگر کوئی اولمپئن واقعی کرپشن میں ملوث ہے تو انہیں سزا دے کر ہاکی سے دور کیا جائے۔